اپوزیشن کے احتجاجی کیمپ سے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسیروں کے پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کیے جارہے،ہم عدالتوں سے رجوع کریں گے اور عدالتوں سے ریلیف مانگیں گے،آیندہ دو سے تین روز میں یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خواجہ آصف نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اپوزیشن کے احتجاجی کیمپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ارکان اسمبلی کا استحقاق مجروح کیا جا رہا ہے، خورشید شاہ کی گرفتار ی سے متعلق اسپیکر اسمبلی لاعلم تھے،انتقامی رویے کےخلاف احتجاجی کیمپ لگایا ہے،صورتحال یہی رہی تو احتجاج شدت اختیار کرسکتا ہے،
خواجہ آصف نے مزید کہا کہ ہمارا حق نمایندگی کو بلاک کیا جارہا ہے ،اسیروں کے پروڈکشن آرڈر نہیں جاری کیے جارہے،ہم عدالتوں سے رجوع کریں گے اور عدالتوں سے ریلیف مانگیں گے،آیندہ دو سے تین روز میں یہ سلسلہ شروع ہو جائے گا،قانون سازی آرڈیننس کے ذریعے ہورہی ہے، پارلیمنٹ کو اگر مفلوج کرنا ہے تو یہ اپوزیشن کو احتجاج کرنےکیلیے دعوت دینا ہے،اسپیکر صاحب نےدوران اجلاس قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس روک دیے،اسپیکر صاحب کہتے ہیں وزارت قانون سے رائے لیں گے، یوں معلوم ہوتا ہے اسپیکر کی پارٹی وفاداری ان کے حلف پر حاوی ہو رہی ہے، خورشید شاہ کی گرفتاری کے بارے میں اسپیکر سے پوچھا نہیں گیا،پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے،اسپیکر صاحب حلف سے انحراف کر رہے ہیں،
احتجاجی کیمپ میں ن لیگ کے ترانے چلانے پر پیپلز پارٹی کو اعتراض
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر ہماری بات نہ سنی گئی تو بات آگے بھی بڑھ سکتی، اسپیکر صاحب سے کہوں گا اراکین کو نمایندگی سے محروم نہ کیا جائے،اگر ایوان میں ہمیں موقع نہ ملا تو پھر ہمیں مجبوراً احتجاجی کیمپ لگانا پڑیں گے ،اسپیکر سے درخواست ہے کہ وہ اراکین کو نمایندگی سے محروم نہ کریں، آئین کی خلاف ورزی اگرا سپیکر کی طرف سے ہونے لگےتو ہم گلہ کس سے کریں،
متحدہ اپوزیشن نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اراکین اسمبلی کی گرفتاریوں کے خلاف احتجاجی کیمپ لگا رکھا ہے جس میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنما شریک ہیں،
احتجاجی کیمپ میں مسلم لیگ ن کے ترانے لگانے پر پیپلزپارٹی نےاعتراض کیا، رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ پارٹی ترانے نہیں لگنے چاہئیں،قومی نغمہ لگائیں، جس پر مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا کہ آپ اپنی پارٹی کے ترانے بھی دے دیں،شازیہ مری نے پیپلزپارٹی کے ترانے بھی دے دیے
متحدہ اپوزیشن کے احتجاج میں مسلم لیگ ن کے رانا تنویر،خوجہ آصف،ایاز صادق،مریم اورنگزیب اورمرتضیٰ جاوید عباسی موجود ہیں، جبکہ پیپلز پارٹی کے نویدقمر اورشازیہ مری موجود ہیں. احتجاجی کیمپ میں کرسیاں لگائی گئی ہیں .گرفتار اراکین اسمبلی کی تصاویر بھی آویزاں کی گئی ہیں.
نواز شریف سے ملاقات کا دن، کس کس کو ملاقات کی ہے اجازت؟ جیل حکام نے بتا دیا
نوازشریف و زرداری کو چھوڑنے کا اعلان، پاکستانی سیاست میں ہلچل مچ گئی
نواز شریف کی سزا کے خلاف اپیل پرسماعت ملتوی
جیل حکام نواز شریف پر مہربان،خالص دودھ، گھی، روانہ ڈینگی سپرے
خورشید شاہ کی گرفتاری کے سوال پر آصف زرداری صحافیوں پر برس پڑے
مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم کے سیاسی انتقام اور آمرانہ سوچ کے خلاف آج احتجاج ہوگا ،آج پارلیمنٹ کے گیٹ نمبر ایک پر احتجاج کریں گے،اپوزیشن سیاسی قیدیوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرے گی،آئینی آزادی سلب کرنے کے حکومتی فسطائی اقدامات کی مذمت کی جائے گی