متاز مذہبی اسکالر اور معروف شخصیت پروفیسر ڈاکٹر حافظ عبدالرحمان مکی دل کا دورہ پڑنے سے وفات پا گئے ہیں

ان کی عمر تقریباً 75 سال تھی اور وہ گزشتہ چند دنوں سے لاہور کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھے۔ آج صبح دل کا دورہ پڑنے کے بعد وہ زندگی کی بازی ہار گئے ہیں، انا للہ وانا الیہ راجعون، پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی جماعت الدعوہ کے سربراہ حافظ محمد سعید کے برادر نسبتی تھے،اور ان کے ساتھ سیاسی و دینی امور میں بھی وابستہ رہے۔ وہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کے حقوق کے دفاع کے حوالے سے انتہائی سرگرم تھے اور عالمی سطح پر مسلمانوں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے میں پیش پیش رہے۔

پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے سعودی عرب کی مکہ کی جامعہ ام القریٰ سے اسلامی سیاست پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے پاکستان میں اسلام آباد کی اسلامی یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دیں اور اپنے علمی کام سے ایک الگ پہچان بنائی۔ پروفیسر عبدالرحمان مکی کا تعلق بہاولپور سے تھا اور وہ 1948 میں پیدا ہوئے۔ 1980 کی دہائی میں انہوں نے اسلام آباد کی اسلامی یونیورسٹی میں تدریسی خدمات انجام دیں اور بعد ازاں سعودی عرب کا سفر کیا جہاں انہوں نے جامعہ ام القرا سے اسلامی سیاست پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ ان کے والد حافظ عبداللہ علی گڑھ یونیورسٹی بھارت سے تعلیم یافتہ تھے اور تقسیم ہند کے بعد اپنے خاندان کے ساتھ پاکستان منتقل ہوئے تھے۔ وہ بعد میں بہاولپور میں ایف سی کالج سے وابستہ ہو گئے۔

پروفیسر حافظ عبدالرحمان مکی نے اسلامی تعلیمات کو فروغ دینے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے اور اپنی زندگی کو دینی تعلیمات کی ترویج میں گزارا۔پروفیسر حافظ محمد سعید کے ساتھ ان کا قریبی تعلق تھا اور انہوں نے جماعت الدعوہ کے شعبہ سیاسی و خارجی امور کے نگران کی حیثیت سے اہم کردار ادا کیا۔عبدالرحمان مکی نے پاکستان میں مذہبی انتہاپسندی کے خلاف بھرپور آواز اٹھائی۔ ان کا ماننا تھا کہ اسلام کی حقیقی تعلیمات امن اور بھائی چارے کا پیغام دیتی ہیں اور انہیں اس بات پر زور تھا کہ مسلمان دنیا بھر میں اپنے حقیقی اصولوں پر عمل کریں۔ ان کی تقاریر اور تحریریں آج بھی بہت سے لوگوں کے لیے رہنمائی کا باعث بنی ہوئی ہیں۔

حافظ عبدالرحمان مکی کی وفات نہ صرف ان کے اہل خانہ بلکہ دینی و علمی حلقوں کے لیے بھی ایک بڑے سانحہ کی حیثیت رکھتا ہے۔ ان کی زندگی کا مقصد ہمیشہ دین اسلام کی خدمت اور انسانیت کے حقوق کا دفاع تھا۔پروفیسر عبدالرحمان مکی کی نماز جنازہ آج بعد نماز مغرب مرکز طیبہ مرید کے میں ادا کی جائے گی،حافظ عبدالرحمان مکی کی وفات پرمذہبی و سیاسی حلقوں کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا گیا ہے اور ان کے اہل خانہ کے لیے دعائیں کی جا رہی ہیں کہ اللہ تعالی انہیں جنت الفردوس میں جگہ دے اور ان کے پسماندگان کو صبر جمیل عطا کرے۔آمین

Shares: