پاکستان کی ترقی پسند ادیبہ اور ناول نگار نثار عزیز کاکا خیل

0
107

نثار عزیز بٹ

7 فروری 2020 یوم وفات
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاکستان کی ترقی پسند ادیبہ اور ناول نگار نثار عزیز کاکا خیل جنوری 1927 میں مردان میں پیدا ہوئیں۔ ان کی مادری زبان پشتو تھی مگر وہ انگلش، اردو ، فارسی اور فرنچ زبان پر بھی عبور تھا۔ پشاور میں میٹرک کے بعد پنجاب یونیورسٹی لاہور سے گریجویشن کیا ۔ والدین کی سختی اور مخالفت کے باوجود ادبی سرگرمیوں میں حصہ لینا شروع کر دیا 1951 میں برقعہ پہن کر ریڈیو پاکستان پشاور اسٹیشن پہنچ گئیں اور ریڈیو کے پروگرام میں حصہ لیا۔ جس کے بعد وہ ریڈیو سمیت مختلف ادبی پروگرامز میں شریک ہوتی رہیں جبکہ ناول لکھنا بھی شروع کر دیا ۔

1954 میں اپنے خاندانی روایات سے بغاوت کرتے ہوئے اپنی برادری میں شادی کرنے کی بجائے صحافی اور ڈرامہ نگار اصغر بٹ سے لاہور میں شادی کی ۔ اصغر بٹ سے شادی کے بعد وہ نثار عزیز کاکا خیل کی جگہ نثار عزیز بٹ بن گئیں۔ وہ نامور پاکستانی سیاستداں سرتاج عزیز کی بڑی بہن تھیں۔ نثار عزیز بٹ کے 4 ناول اور ایک آپ بیتی کی کتاب شائع ہوئی۔ ان کی تصانیف درج ذیل ہیں ۔

1: نگری نگری پھرا مسافر 2: نے چراغے نے گلے 3: کاروان وجود 4: دریا کے سنگ اور ایک آپ بیتی ” گئے دنوں کا سراغ ” شامل ہے ۔ نثار عزیز بٹ کی تمام عمر جمہوریت کی بحالی اور آمریت کے خاتمے کیلئے جدوجہد کرتے گزری ۔ 7 فروری 2020 میں ان کی وفات ہوئی۔

Leave a reply