پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کہا ہے کہ حکومت سازی اور اہم آئینی ترامیم میں پیپلز پارٹی نے کلیدی کردار ادا کیا، لیکن حکومت بناتے وقت کیے گئے وعدے تاحال پورے نہیں ہوئے۔
کراچی میں پارٹی کی سینٹرل ایگزیکیٹیو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شیری رحمٰن نے بتایا کہ وفاقی حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دی گئی ہے، اس کے بعد دوبارہ سی ای سی کا اجلاس بلا کر حکومت کے اقدامات کا جائزہ اور آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے کچھ روز قبل صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کی تھی، جس میں پیپلز پارٹی نے اپنے تحفظات پیش کیے۔ اگلے روز بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی ٹیم کے ہمراہ وزیراعظم سے ملاقات کی، جہاں وزیراعظم نے یقین دہانیاں کروائیں اور وعدوں پر عمل کے لیے وقت مانگا۔
شیری رحمٰن نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ جمہوریت کا ساتھ دیا اور کبھی مراعات یا کابینہ میں شمولیت کی خواہش نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں حالیہ سیلاب کے دوران شدید تباہی ہوئی، کاشتکاروں کی فصلیں برباد ہوئیں اور مکانات گرے۔ وفاقی حکومت نے بلاول بھٹو کی تجویز پر سیلاب متاثرین کے بجلی کے بل معاف کیے۔شیری رحمٰن نے زور دیا کہ سیلاب متاثرین کو بروقت امداد پہنچانے کے لیے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بہترین ذریعہ ہے، اسی نظام کے ذریعے 2022 کے سیلاب میں بھی امداد دی گئی تھی جسے عالمی سطح پر سراہا گیا۔
انہوں نے بتایا کہ اجلاس میں پاک-بھارت جنگ کے بعد عالمی سطح پر پاکستانی مؤقف کو مؤثر انداز میں اجاگر کرنے پر چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی سفارتی کاوشوں کو بھی سراہا گیا
پی سی بی نے سہ فریقی ٹی 20 سیریز کے لیے زمبابوے کو فائنل کر لیا