افغان حکومت کی جانب سے پکتیکا میں کرکٹ گراؤنڈ پر حملے کا الزام جھوٹا ثابت ہو گیا، مقامی رہائشیوں نے پروپیگنڈے کو بے نقاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بارڈر کے پہاڑی علاقوں میں نہ کوئی کرکٹ گراؤنڈ ہے اور نہ وہاں کرکٹ کھیلی جاتی ہے۔

پکتیکا کے رہائشیوں نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پہلی بار سن رہے ہیں کہ بارڈر کے علاقے میں کرکٹ کھیلی جا رہی ہے۔ ان کے مطابق یہ مکمل طور پر پہاڑی علاقہ ہے، جہاں نہ کوئی اسٹیڈیم ہے اور نہ کھیلنے کی جگہ۔ایک مقامی شخص نے کہا کہ افغان حکومت کا یہ کہنا کہ یہاں افغانی شہری کرکٹ کھیل رہے تھے اور پاکستان نے ان پر بمباری کی، سراسر بے بنیاد اور جھوٹا دعویٰ ہے۔

رہائشیوں کے مطابق کرکٹ تو شہروں کے میدانوں اور اسٹیڈیمز میں کھیلی جاتی ہے، پہاڑوں پر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی سے بھی پوچھا جائے تو وہ یہی کہے گا کہ بارڈر کے علاقے میں کسی نے کرکٹ نہیں کھیلی۔مقامی افراد نے افغان حکومت کے اس الزام کو محض ایک پروپیگنڈا اور ڈرامہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں.

پاکستان امن چاہتا ہے مگر سرحد پار دہشت گردی کا سامنا ہے، وزیراعظم

وعدے پورے نہیں ہوئے، حکومت کو ایک ماہ کی مہلت دی ہے: پیپلز پارٹی

پی سی بی نے سہ فریقی ٹی 20 سیریز کے لیے زمبابوے کو فائنل کر لیا

Shares: