عام انتخابات،’’اسلامو فوبیا‘‘کےباوجودپاکستانی نژاد مسلم سیاستدان کامیاب،پاکستان کی کامیابی
لندن :عام انتخابات،’’اسلامو فوبیا‘‘کےباوجودپاکستانی نژاد مسلم سیاستدان کامیاب،اطلاعات کےمطابق برطانیہ میں عام انتخابات 2019 میں پولنگ کاعمل مکمل ہونے کےبعدووٹوں کی گنتی جاری ہے،عام انتخابات میں کنزرویٹوپارٹی 347 نشستیں حاصل کرکے کامیاب ہوگئی ہے ۔ لیبر پارٹی 202 نشستوں کےساتھ دوسرےنمبرپرہے۔
بھارتی سپریم کورٹ نے اجودھیا کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی سبھی درخواستیں خارج کردیں
لندن سے ذرائع کےمطابق اسلامو فوبیاکےباوجود برطانیہ کےعام انتخابات میں 15 پاکستانی نژادمسلمان امیدواراپنی اپنی نشستوں پر کامیاب ہوگئےہیں ۔
برمی مسلمانوں کی قاتل آنگ سان سوچی نے اقوام متحدہ کےالزامات کو مسترد کر دیا
کامیاب امیدواروں میں لیبرپارٹی کی پاکستانی نژادناز شاہ بریڈ فورڈ سےکامیاب ہوئیں، خالد محمود نے برمنگھم، یاسمین قریشی ساؤتھ بولٹن، افضل خان مانچسٹر کے علاقےگورٹن، طاہر علی برمنگھم کے ہال گرین، محمد یاسین بریڈ فورڈ شائر، عمران حسین بریڈ فورڈ ایسٹ، زارا سلطانہ کوونٹری ساؤتھ اور شبانہ محمود برمنگھم لیڈی ووڈ سے ایک بار پھر کامیاب ہوئیں ۔
سانحہ پی آئی سی، پولیس نے رات گئے مزید دہشت گرد وکلاء کو گرفتار کر لیا
جبکہ کنزرویٹو پارٹی کی پاکستانی نژاد امیدوار نصرت غنی وئیلڈن سے، عمران احمدخان ویک فیلڈ سے، ساجد جاوید برومس گرو سے، عطاء الرحمٰن چشتی گلنگھم سے اور ثاقب بھٹی میریڈن سے کامیاب ہوئے ہیں۔ برطانیہ کےعام انتخابات میں سب سےاہم بات سال 2017 کےانتخابات کےمقابلےمیں بڑی تعدادمیں ایسےامیدوارحصہ لے رہےہیں جن کاتعلق پاکستان سےہے۔
"بٹ کے رہے ہندوستان،بن کررہےگا خالصتان”
گزشتہ انتخابات میں پاکستانی نژاد امریکی امیدواروں کی تعداد 40 تھی جبکہ حالیہ انتخابات میں 70 پاکستانی نژاد امیدوار حصہ لے رہے ہیں جنہیں کنزرویٹو، لیبر اور لبرل ڈیموکریٹ پارٹیز نے ٹکٹ دیے تھے جبکہ کچھ امیدواروں نے آزاد حیثیت سے بھی الیکشن لڑ ا۔