چین میں کورونا لاک ڈاؤن کے خلاف احتجاج، شی جن پنگ استعفیٰ دو کے نعرے
چین میں کورونا لاک ڈاؤن کے خلاف مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے، چینی صدر شی جن پنگ سے استعفے کا مطالبہ کردیا۔فرانسیسی خبر ایجنسی کے مطابق اتوار کی صبح مشتعل ہجوم نے بیجنگ اور شنگھائی کی سڑکوں پر شدید احتجاج کرتے ہوئے لاک ڈاؤن کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا، اس سے قبل شمال مغربی چینی صوبے سنکیانگ سے بھی شدید احتجاج کی خبریں سامنے آئی تھیں۔
امام خمینی ایئرپورٹ سٹی کی تعمیر:چینی کمپنی کو3 ارب یورو کا ٹھیکہ دے دیا گیا
بیجنگ کی سنگھوا یونیورسٹی کے سینکڑوں طلباء نے اتوار کو اپنے کیمپس میں ریلی نکالی، ”آزادی غالب آئے گی“ کے نعرے لگائے اور لاک ڈاؤن کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق بعض مظاہرین کی جانب سے شی جن پنگ استعفیٰ دو کے نعرے بھی لگائے گئے۔یہ مظاہرے کووڈ کے حوالے سے چینی حکومت کے زیرو ٹالرنس اپروچ پر بڑھتی ہوئی عوامی مایوسی کے پس منظر میں سامنے آئے ہیں۔
چین میں کورونا وبا کی نئی لہر؛ مزید 31 ہزار کیسز رپورٹ
حال ہی میں چین کے شہر ارومکی میں ایک ٹاور آتشزدگی سے 10 افراد کی ہلاکت پر لاک ڈاؤن کے قوانین کو مورد الزام ٹھہرایا گیا تھا، جب کہ چینی حکام اس بات سے انکار کرتے ہیں کہ کووڈ کی پابندیوں کی وجہ سے اموات ہوئیں۔ارومکی میں حکام نے جمعہ کو ایک غیر معمولی معافی نامہ جاری کیا جس میں پابندیوں کو ختم کرکے ”امن بحال“ کرنے کا عہد کیا۔
چین: فیکٹری میں آتشزدگی،38 افراد ہلاک
خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل چین میں چھ ماہ بعد کورونا وائرس سے پہلی ہلاکت واقع ہوئی تھی جس کے بعد بیجنگ سمیت ملک بھر میں سخت اقدامات نافذ کر دیے گئے تھے۔چین کے دارالحکومت بیجنگ میں رہائیشیوں کو شہر کے مختلف اضلاع کے درمیان سفر کرنے سے روکا گیا ہے جبکہ ریستوران، دکانیں، شاپنگ مالز اور اپارٹمنٹ بلڈنگز کی ایک کثیر تعداد کو بند کیا ہوا ہے۔