ٹھٹھہ/کندھ کوٹ (ڈسٹرکٹ رپورٹر بلاول سموں، نامہ نگار) سندھ ایمپلائز الائنس کی اپیل پر سرکاری ملازمین کا احتجاج تیسرے روز بھی جاری رہا، ٹھٹھہ اور کندھ کوٹ سمیت مختلف اضلاع میں دفاتر، اسکول اور اسپتالوں کی تالا بندی کی گئی۔

ٹھٹھہ میں سینکڑوں ملازمین نے مکلی پارک سے ڈی سی چوک تک احتجاجی ریلی نکالی اور قومی شاہراہ پر دھرنا دیا۔ ریلی میں مرد و خواتین ملازمین کے ساتھ وکلاء برادری نے بھی بھرپور شرکت کی۔ اس موقع پر یونین رہنماؤں غلام نبی خشک، گلاب خان، سلمان ھالو، لطیف کھتری، احمد نواز پٹھان اور محمد حسن سومرو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مہنگائی کے اس دور میں حکومت کی جانب سے پینشن میں کٹوتی اور تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا سراسر ظلم ہے، حکومت فی الفور ملازمین کے مطالبات تسلیم کرے۔

ادھر کندھ کوٹ میں بھی احتجاج کے تیسرے روز سول اسپتال کی او پی ڈی مکمل طور پر بند رہی اور ملازمین نے ایمرجنسی بلاک کے سامنے دھرنا دیا، جس کے باعث مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ دھرنے میں علی حسن قمبراڻي، قاضی اعجاز احمد ڈومکی، صدر دین بھلکانی، عبدالصمد ڈومکی اور منصور اعواڻ سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔ مقررین نے خبردار کیا کہ اگر سندھ حکومت نے DRA اور پنشن کٹوتی ختم نہ کی تو 6 اکتوبر کو بلاول ہاؤس کراچی کے سامنے غیر معینہ مدت کا دھرنا دیا جائے گا۔

Shares: