انڈونیشیا میں عوامی احتجاج کے بعد حکومت نے اراکین پارلیمنٹ کی مراعات میں کمی پر آمادگی ظاہر کر دی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے اعلان کیا کہ سیاسی جماعتوں نے اراکین پارلیمنٹ کے لیے متعدد مراعات کم یا ختم کرنے پر اتفاق کیا ہے.مظاہرین نے پیر کے روز غیر ضروری مراعات کے خلاف احتجاج شروع کیا تھا جبکہ جمعرات کو پولیس کارروائی کے دوران ایک شہری کی ہلاکت کے بعد احتجاج مزید شدت اختیار کر گیا۔صدر سبیانتو نے صدارتی محل میں سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ میں طے کیا گیا ہے کہ متعدد مراعات ختم ہوں گی، جن میں اراکین کے بیرون ملک کام کے دوروں پر پابندی بھی شامل ہے۔
انہوں نے فوج اور پولیس کو ہدایت کی کہ فسادات، لوٹ مار اور عوامی سہولیات کی تباہی کے خلاف سخت ترین کارروائی کریں۔ صدر نے خبردار کیا کہ بعض اقدامات دہشتگردی اور غداری کے زمرے میں آتے ہیں۔واضح رہے کہ یہ احتجاج پرابوو سوبیانتو کی حکومت کے لیے سب سے بڑا امتحان قرار دیا جا رہا ہے، انہوں نے گزشتہ اکتوبر میں اقتدار سنبھالا تھا۔
پاکستان کا تاریخی اقدام، وقت سے پہلے 2600 ارب روپے کا قرض ادا
ایران سے پاکستانی درآمدات میں 70 فیصد اضافہ
پاکستان اور آرمینیا کے درمیان سفارتی تعلقات قائم