ٹھٹھہ : صوبائی سیکرٹری سندھ ورکس اینڈسروسز کا ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ گھگھر پھاٹک تک کراچی ٹھٹھہ ڈبل روڈ کا معائنہ

ٹھٹھہ،باغی ٹی وی (نامہ نگار راجہ قریشی)صوبائی سیکرٹری سندھ ورکس اینڈسروسز کا ڈپٹی کمشنر کے ہمراہ گھگھر پھاٹک تک کراچی ٹھٹھہ ڈبل روڈ کا معائنہ
تفصیل کے مطابق ضلعی انتظامیہ ٹھٹھہ کی درخواست پر صوبائی سیکرٹری سندھ ورکس سروسز شارق احمد نے ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غضنفر علی قادری، ایف ڈبلیو او اور دیگر متعلقہ افسران کے ہمراہ مکلی تا گھگھر پھاٹک تک کراچی ٹھٹھہ ڈبل روڈ اور پلوں کا دورہ کرکے صورتحال کا جائزہ لیا- اس موقع پر چیف آپریٹنگ افسر ایف ڈبلیو او کرنل رٹائرڈ شہزاد خالد، محمد علی میمن پراجیکٹ مینیجر کے ٹی ڈی سی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ریاض حسین لغاری، ریذیڈینشل انجنیئر آئی ای عبدالرشید، اسسٹنٹ کمشنر میرپور ساکرو ناصر احمد عباسی، ایڈمنسٹریٹر گھارو عبدالغفور جاکھرو و دیگر متعلقہ افسران موجود تھے۔ صوبائی سیکرٹری ورکس سروس نے ایف ڈبلیو کے افسران کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ مکلی تا گھگھر پھاٹک تک مختلف جگہوں پر روڈ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، جس سے آئے روز حادثات ہوتے رہتے ہیں اور عوام کو آمد و رفت میں بھی شدید مشکلات کا سامنہ کرنا پڑ رہا ہے، انہوں انہیں ہدایت کی کہ فوری طور پر جہاں جہاں سے ڈبل روڈ اور پلیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں ان کا مرمتی کام فوری طور شروع کرکے جلد مکمل کیا جائے تاکہ عوام کو حادثات سے بچانے سمیت قیمتی انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے انہیں مزید ہدایت کی کہ بارش کے پانی کی نکاسی کا بھی مستقل بنیادوں پر حل یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ افسر کرنل رٹائرڈ ایف ڈبلیو او شہزاد خالد نے صوبائی سیکرٹری اور ڈپٹی کمشنر کو بتایا کہ حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے باعث روڈ کو نقصان ہوا ہے تاہم روڈ اور پلوں کا مرمتی کام جلد شروع کرکے جلد مکمل کیا جائے گا تاکہ عوام کو آمد رفت میں سہولیات فراہم ہوسکے۔ صوبائی سیکرٹری ورکس سروس شارق احمد اور ڈپٹی کمشنر غضنفر علی قادری نے کہا کہ سندھ حکومت اور ایف ڈبلیو او کی جانب سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت اس میگا پراجیکٹ کراچی ٹھٹھہ ڈبل روڈ کی تکمیل سے یہاں کے عوام کو آمد و رفت میں بہت بڑا فائدہ حاصل ہوا ہے جوکہ قابل تعریف ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت اور ضعلی انتظامیہ عوام کے مسائل کے حل کیلئے دن رات کوشاں ہیں تاکہ عوام کو مطلوبہ سہولیات کی فراہمی سمیت تحفظ کو بھی یقینی بنایا جا سکے۔

Leave a reply