وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بھارت ایک بار پھر افغانستان کے ذریعے پاکستان کے خلاف پراکسی سرگرمیوں میں مصروف ہے اور حالیہ واقعات کے بعد وہ دوبارہ پراکسی وار کا سہارا لے رہا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو میں خواجہ آصف نے کہا کہ یہ سمجھنا غلط ہوگا کہ جنگ کا خطرہ مکمل طور پر ٹل چکا ہے۔ ان کے مطابق بھارت کی جانب سے افغانستان کے راستے پاکستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے کی کوششیں جاری ہیں اور پراکسی وار کبھی رکی نہیں تھی، بلکہ مار پڑنے کے بعد بھارت اس راستے کا دوبارہ استعمال کر رہا ہے۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ امریکا کے حوالے سے فیلڈ مارشل کا کردار بہت اہم رہا ہے، ماضی میں بانی پی ٹی آئی غیر ملکی فون کالز کے منتظر رہتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ٹرمپ نے عالمی سطح پر مداخلت کر کے کئی جنگیں روکوائیں، جبکہ پاکستان افغانستان کے معاملے پر اپنے دوست ممالک کا بھی مکمل خیال رکھتا ہے۔

خواجہ آصف کے مطابق قطر، سعودی عرب، یو اے ای اور چین جیسے دوست ممالک کا اس صورتحال پر اثر ہے، اس لیے پاکستان اتمام حجت کے لیے انہیں مکمل وقت دینا چاہتا ہے۔ اگر صورتحال میں خود سری برقرار رہی تو فیصلہ کن وقت جلد آسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امن کی کوششوں کو موقع دینا چاہتا ہے، تاہم افغانستان کا یہ کہنا کہ حملہ آور ہمارے لوگ نہیں تھے، درست نہیں۔ ان کے مطابق وانا کے واقعے میں شامل تمام افراد افغان تھے

بھارتی فضائیہ کے 30 سال میں 534 طیارے تباہ

پنجاب ضمنی انتخابات: فوج، رینجرز اور پولیس کی سیکیورٹی تعینات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026 شیڈول 25 نومبر کو جاری کیا جائے گا

Shares: