پاکستان اسپورٹس بورڈ نے قومی انڈر-18 بیس بال ٹیم کی ایشین چیمپئن شپ میں شرکت روک دی

0
90
baseball

اسلام آباد: پاکستان اسپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے قومی انڈر-18 بیس بال ٹیم کو 30 اگست سے 9 ستمبر تک چائنیز تائی پے میں ہونے والی ایشین انڈر-18 بیس بال چیمپئن شپ میں شرکت سے روک دیا ہے۔ پی ایس بی کی جانب سے ٹیم کے لیے شرکت کا اجازت نامہ (این او سی) جاری نہیں کیا گیا، جس کے نتیجے میں ٹیم کی روانگی کا معاملہ معطل ہوگیا ہے۔پاکستان اسپورٹس بورڈ نے باضابطہ طور پر ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے اعلان کیا کہ قومی انڈر-18 بیس بال ٹیم کو چیمپئن شپ میں شرکت کی اجازت نہیں دی گئی۔ 34 رکنی پاکستانی دستے نے آج شب چائنیز تائی پے روانہ ہونا تھا، تاہم اجازت نامہ جاری نہ ہونے کی وجہ سے ان کی روانگی روک دی گئی ہے۔پی ایس بی نے وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) حکام کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ کسی بھی ایسے اقدام کی کوشش کو روکنے کے لیے تیار رہیں، جس کے تحت یہ ٹیم جعلی وجوہات کی بنیاد پر چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے روانہ ہوسکتی ہے۔ پی ایس بی نے ڈائریکٹر ایف آئی اے کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ اگر ٹیم کا کوئی بھی رکن ملک چھوڑنے کی کوشش کرے تو اس کے خلاف ایکشن لیا جائے۔
پاکستان بیس بال فیڈریشن کے سیکریٹری، سید فخر علی شاہ، نے اس فیصلے پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیم کی روانگی کے لیے تمام تیاریاں مکمل تھیں، اور ہماری بکنگ بھی ہوچکی تھی۔ "ہمیں ایشین انڈر-18 بیس بال چیمپئن شپ میں شرکت سے روکا گیا ہے، جو کہ انتہائی مایوس کن ہے،” انہوں نے کہا۔سید فخر علی شاہ نے مزید وضاحت کی کہ یہ چیمپئن شپ انڈر-18 بیس بال ورلڈ کپ کے کوالیفائنگ راؤنڈ کا حصہ ہے، اور پاکستان کی عدم شرکت سے ملک کی ٹیم کو نقصان پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کو ایونٹ میں شرکت نہ کرنے کی وجہ سے پابندی کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے، جو کہ پاکستان کے بیس بال کے مستقبل کے لیے ایک بڑا دھچکا ہوگا۔
پاکستان اسپورٹس بورڈ کی جانب سے این او سی جاری نہ کرنے کے فیصلے کے پیچھے وجوہات کو ابھی تک واضح نہیں کیا گیا، لیکن یہ معاملہ پاکستان کی کھیلوں کی ترقی کے حوالے سے سنگین سوالات کھڑے کرتا ہے۔ پاکستانی کھلاڑیوں اور کوچنگ اسٹاف کے لیے یہ ایک بڑا دھچکا ہے، جو عالمی سطح پر اپنی صلاحیتوں کو منوانے کے لیے محنت کر رہے ہیں۔یہ بات بھی قابل غور ہے کہ چیمپئن شپ میں شرکت نہ کرنے کے نتیجے میں پاکستان کے انڈر-18 بیس بال کھلاڑیوں کے لیے مستقبل کے مواقع محدود ہوسکتے ہیں، اور اس فیصلے کے اثرات آنے والے کئی سالوں تک دیکھے جا سکتے ہیں۔ اس دوران، پاکستان بیس بال فیڈریشن کے عہدیداران نے حکومتی حکام سے اس معاملے پر دوبارہ غور کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ نوجوان کھلاڑیوں کے مستقبل کو محفوظ بنایا جا سکے۔

Leave a reply