پاکستان کے مالیاتی منظرنامے میں حالیہ مثبت تبدیلیوں کے باوجود، آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں غیر متوقع منفی رجحان دیکھنے میں آیا۔ گزشتہ دو دنوں میں سود کی شرح میں کمی اور ملک کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کے باعث سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا تھا، لیکن آج کے کاروباری دن میں بازار نے مختلف رخ اختیار کیا۔پی ایس ایکس 100 انڈیکس 198 پوائنٹس کی کمی کے ساتھ 78,628 پر بند ہوا۔ پورے دن کے دوران انڈیکس 809 پوائنٹس کے دائرے میں گھومتا رہا، جو بازار میں غیر یقینی صورتحال کی عکاسی کرتا ہے۔ اس دن کے دوران 31.30 کروڑ حصص کا کاروبار ہوا، جن کی مالیت 17.61 ارب روپے تھی۔ یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ سرمایہ کار محتاط رہے اور بڑے پیمانے پر خرید و فروخت سے گریز کیا۔

نتیجے کے طور پر، پی ایس ایکس کی مجموعی مارکیٹ ویلیو (کیپٹلائزیشن) میں 43 ارب روپے کی کمی واقع ہوئی، جو اب 10,454 ارب روپے پر آ گئی ہے۔ یہ کمی ملکی معیشت کے لیے ایک چیلنج ہے، خاص طور پر حال ہی میں ہونے والی مثبت پیش رفت کے بعد۔ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ منفی رجحان عارضی ہو سکتا ہے اور بین الاقوامی مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔ تاہم، وہ سرمایہ کاروں کو مشورہ دے رہے ہیں کہ وہ مستقبل کے رجحانات پر قریبی نظر رکھیں اور احتیاط سے فیصلے کریں۔حکومت اور معاشی ماہرین اب اس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ کیسے مزید اصلاحات اور پالیسیوں کے ذریعے مارکیٹ کو مستحکم کیا جا سکتا ہے تاکہ ملکی معیشت کی مجموعی صحت کو یقینی بنایا جا سکے۔

Shares: