اسلام آباد: پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) نے آج کاروباری دن میں ایک اور مثبت کارکردگی کا مظاہرہ کیا، جہاں 100 انڈیکس 518 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 90,864 پر بند ہوا۔ یہ انڈیکس کی تاریخ میں سب سے بلند اختتامی سطح ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں مزید اضافہ ہوا ہے۔اکتوبر کا مہینہ پی ایس ایکس کے لیے شاندار ثابت ہوا ہے، جس میں انڈیکس نے 9,749 پوائنٹس کا زبردست اضافہ دیکھا۔ یہ اضافہ بنیادی طور پر مالیاتی اور معاشی استحکام کی نشاندہی کرتا ہے، جس کی بدولت سرمایہ کاروں نے مارکیٹ میں بھرپور دلچسپی ظاہر کی۔آج کے کاروباری دن میں 100 انڈیکس 908 پوائنٹس کے بینڈ میں رہا، جس نے دن کے دوران نئی بلند ترین سطح 91,358 پوائنٹس تک پہنچنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس کی بدولت سرمایہ کاروں میں ایک نئی جوش و خروش کی لہر دوڑ گئی، جو اسٹاک مارکیٹ میں مزید سرمایہ کاری کے خواہاں ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں آج تقریباً 60 کروڑ 28 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے، جن کی مجموعی مالیت 28 ارب 20 کروڑ روپے رہی۔ یہ تجارتی حجم مارکیٹ کی سرگرمی کا ایک مضبوط اشارہ ہے، جو واضح کرتا ہے کہ سرمایہ کار مارکیٹ کے امکانات میں مثبت تبدیلیوں کے منتظر ہیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 26 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد یہ 11,764 ارب روپے تک پہنچ گئی۔ یہ اعداد و شمار مارکیٹ کی مضبوط بنیادوں اور سرمایہ کاروں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کا مظہر ہیں۔ماہرین کا خیال ہے کہ حالیہ اقتصادی پالیسیوں اور سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری نے پی ایس ایکس کی کارکردگی کو متاثر کیا ہے۔ حکومت کی جانب سے فراہم کردہ اقتصادی استحکام کے اقدامات اور مالیاتی ریفارمز نے سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بحال کیا ہے، جس کے نتیجے میں اسٹاک مارکیٹ میں تیزی دیکھنے کو ملی ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق، اگر یہ مثبت رجحان برقرار رہتا ہے تو پی ایس ایکس میں مزید تیزی کا امکان ہے۔ سرمایہ کاروں کی توجہ مختلف سیکٹرز، خاص طور پر بینکنگ، توانائی، اور ٹیکنالوجی اسٹاکس پر مرکوز رہے گی، جو مستقبل میں مزید سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرسکتے ہیں۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے آج ایک نئی بلند ترین سطح پر بند ہوکر سرمایہ کاروں میں جوش و خروش کی لہر دوڑادی ہے۔ اکتوبر میں 9,749 پوائنٹس کا اضافہ اور 100 انڈیکس کی بلند ترین اختتامی سطح اس بات کا ثبوت ہے کہ مارکیٹ میں مستقبل کے لیے امید کی کرن موجود ہے۔ سرمایہ کاروں کو ان ترقیوں سے بھرپور فائدہ اٹھانے کا موقع ملے گا، جو کہ پاکستان کی معیشت کی بحالی کی ایک مضبوط علامت ہے۔

Shares: