تحریک انصاف (پی ٹی آئی) خیبرپختونخوا کے صدر جنید اکبر نے اعتراف کیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے رابطے موجود ہیں اور ان رابطوں پر کوئی شرمندگی نہیں کیونکہ یہ ہمارے اپنے ادارے ہیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جنید اکبر نے کہا کہ عوام اور اداروں کے درمیان فاصلے نہیں بڑھنے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم کسی کے ساتھ ٹکراؤ نہیں چاہتے لیکن ہمیں سیاسی سرگرمیاں انجام دینے سے روکا جارہا ہے اور ہمارے کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ وہ کبھی نہیں کہیں گے کہ پی ٹی آئی کے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی رابطے نہیں ہیں۔ ان کے مطابق بالواسطہ اور بلاواسطہ دونوں طریقوں سے رابطے ہوتے رہتے ہیں اور ان رابطوں پر کوئی شرمندگی نہیں کیونکہ یہ ملک کے اپنے ہی ادارے ہیں۔ جنید اکبر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کسی بھی ریاستی ادارے سے لڑائی نہیں ہے، تاہم اگر ریاست ایک قدم آگے بڑھے گی تو پی ٹی آئی دو قدم آگے بڑھنے کو تیار ہے، مگر سب کو آئین کی حدود میں رہنا ہوگا۔

انہوں نے خیبرپختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے صوبائی حکومت کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال افغان پالیسی اور خارجہ پالیسی کی وجہ سے خراب ہوئی ہے اور دہشت گردی کا مسئلہ براہ راست افغانستان سے جڑا ہوا ہے۔

Shares: