پی ٹی آئی ایک دہشت گرد جماعت ہے،عطا اللہ تارڑ
اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ بنوں مارچ میں تحریک انصاف کے مسلح افراد شامل تھے۔ انہوں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ اس واقعے میں سکیورٹی ادارے اور عوام کو لڑانے کی کوشش کی گئی اور بنوں حملے کو پی ٹی آئی نے غلط رنگ دینے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کے پی حکومت کے انکوائری کے حکم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور اسے سمجھ سے بالاتر قرار دیا۔اسلام آباد میں ایک نیوز کانفرنس کے دوران، عطا تارڑ نے کہا، "کچھ حقائق عوام کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ پی ٹی آئی نے ہمیشہ انتشار اور تشدد کی سیاست کی ہے۔ ملک میں عدم استحکام اور انتشار پیدا کرنا ہی پی ٹی آئی کا منشور اور مشن ہے۔”
انہوں نے وضاحت کی کہ بنوں میں تاجروں کا ایک امن مارچ تھا جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا۔ "کیا امن مارچ میں لوگ مسلح ہو کر آتے ہیں؟ جہاں دہشتگردی ہوئی وہاں جا کر فائرنگ کی گئی۔ بنوں میں دنگا فساد کرانے کی کوشش کی گئی۔ بنوں واقعہ تحریک انصاف نے خود کیا ہے اور اس میں آپ کے لوگ ملوث ہیں، آپ خود ہی کیسے انکوائری کراسکتے ہیں؟” عطا تارڑ نے سوال اٹھایا۔انہوں نے مزید کہا کہ 2014 کے دھرنے کے دوران پی ٹی وی پر حملے اور توڑ پھوڑ کے بعد پی ٹی آئی کی قیادت نے مبارکبادیں دیں۔ "یہ لوگ ہمیشہ لاشوں کی تلاش میں رہتے ہیں۔ کسی جلسے میں لوگ بے ہوش ہوئے تو بانی پی ٹی آئی خوش ہوئے۔ ان کی کوشش رہی کہ اپنے لوگوں کو مروا کر الزام حکومت پر لگایا جائے۔ یہ لوگ شہداء کی قربانیوں کا بھی پاس نہیں رکھتے،” عطا تارڑ نے کہا۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ بنوں واقعہ میں تحریک انصاف کے افراد کا شامل ہونا اور اس کے بعد کے پی حکومت کا انکوائری کا حکم سمجھ سے بالاتر ہے۔ انہوں نے اس واقعے کو پی ٹی آئی کی ایک اور کوشش قرار دیا کہ وہ عوام میں انتشار اور بدامنی پھیلانے کے لیے سکیورٹی اداروں کو نشانہ بنائیں۔عطا تارڑ کے مطابق، حکومت اس طرح کے واقعات کی پوری تفتیش کرے گی اور عوام کو مکمل حقائق سے آگاہ رکھا جائے گا تاکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور حکومت کے ساتھ تعاون کریں تاکہ ملک میں امن و استحکام کو برقرار رکھا جا سکے۔