پی ٹی آئی رہنماؤں کی ٹرمپ ٹیم سے ملاقاتیں، عمران خان کے معاملے میں ترجیح کی یقین دہانی، رؤف حسن کا انکشاف

raof hassan

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنماؤں رؤف حسن اور ذلفی بخاری نے امریکہ کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے مختلف بیانات دیے ہیں، جس میں پی ٹی آئی کے کردار اور ٹرمپ کی کامیابی پر اظہار خیال کیا گیا ہے۔رؤف حسن کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی امریکہ میں ٹرمپ کی ٹیم سے دو یا تین میٹنگز ہو چکی ہیں، جن میں عمران خان کے معاملے کو ترجیح دینے کی ضمانت دی گئی تھی۔ تاہم، انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان میٹنگز سے متعلق ان کے پاس کوئی خاص معلومات نہیں ہیں اور نہ ہی ٹرمپ کی ٹیم سے کسی براہِ راست رابطے کا کوئی امکان ہے۔ رؤف حسن نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے کبھی یہ توقع نہیں رکھی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکی صدر بننے سے عمران خان کی رہائی کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ "ہم نے نہ تو ٹرمپ سے کوئی خاص امیدیں وابستہ کی تھیں اور نہ ہی ایسا کچھ توقع کیا تھا۔” انہوں نے یہ بھی وضاحت کی کہ عمران خان کی رہائی کے حوالے سے اسٹیبلشمنٹ سے کوئی خاص رابطہ نہیں تھا، بلکہ پی ٹی آئی نے عدلیہ، پارلیمان اور پُرامن احتجاج کے ذریعے اپنی جدوجہد جاری رکھی۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ پارٹی میں کبھی بھی ٹرمپ کے حوالے سے کوئی خاص بات چیت نہیں ہوئی۔
واضح رہے کہ امریکہ کے حالیہ صدارتی انتخابات میں تمام 50 ریاستوں کی پولنگ کے نتائج کے مطابق ری پبلکنز کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کامیابی حاصل کی ہے، اور انہوں نے ڈیموکریٹس کی امیدوار کملا ہیرس کو شکست دے کر دوبارہ امریکی صدر منتخب ہونے کا اعزاز حاصل کیا ہے۔ ٹرمپ کی کامیابی کو ایک بڑی جیت اور جمہوریت کی فتح کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کی قیادت نے ٹرمپ کی کامیابی پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے یہ امید ظاہر کی ہے کہ ان کی قیادت میں عالمی سطح پر امن و خوشحالی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور خاص طور پر مشرق وسطیٰ کے مسائل پر مثبت پیشرفت ہوگی۔رؤف حسن اور ذلفی بخاری کے بیانات نے پی ٹی آئی کی جانب سے ٹرمپ کے حوالے سے غیر رسمی حمایت کو واضح کیا ہے، تاہم ان کے مطابق پارٹی نے ٹرمپ سے کوئی خاص سیاسی مفادات نہیں جڑے ہیں۔

Comments are closed.