پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے وفود کی اہم ملاقات، ان ہاؤس تعاون اور پارلیمنٹ میں مشترکہ حکمت عملی پر غور
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفد نے اسلام آباد میں جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) کے وفد سے ایک اہم ملاقات کی، جس میں سیاسی تعاون اور پارلیمنٹ میں مشترکہ حکمت عملی اپنانے پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔ اس ملاقات کے دوران پی ٹی آئی نے جے یو آئی سے ان ہاؤس تعاون کی درخواست کی اور تجویز پیش کی کہ اگر دونوں جماعتیں پارلیمنٹ میں مل کر چلیں تو حکومت کو ٹف ٹائم دیا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق، ملاقات میں ماضی کے مختلف ادوار میں ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے بھی معاملات زیر بحث آئے۔ پی ٹی آئی کے نمائندوں نے جے یو آئی کی قیادت سے درخواست کی کہ دونوں جماعتیں پارلیمنٹ میں ایک دوسرے کا ساتھ دیں تاکہ حکومت کے خلاف مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کیا جا سکے۔
جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی کی اس درخواست کا مثبت انداز میں جواب دیا اور کہا کہ پی ٹی آئی کی تجاویز پر غور و فکر کے بعد جواب دیا جا سکتا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ پارٹی کے اندر مشاورت کے بعد ہی اس معاملے پر کوئی حتمی فیصلہ کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں دونوں جماعتوں کے درمیان مزید تعاون بڑھانے کے لیے کمیٹیاں قائم کرنے کی تجاویز بھی دی گئیں۔ ان کمیٹیوں کا مقصد دونوں جماعتوں کے درمیان رابطے بڑھانا اور مشترکہ لائحہ عمل تیار کرنا ہے۔ اس کے علاوہ، دونوں جماعتوں کے درمیان موجود فاصلے کم کرنے کی کوششوں پر بھی بات چیت ہوئی، تاکہ سیاسی محاذ پر مشترکہ موقف اپنانا ممکن ہو سکے۔
اس اہم ملاقات میں پی ٹی آئی کی جانب سے چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر علی، اسد قیصر، شبلی فراز، اور رؤف حسن شریک ہوئے۔ جے یو آئی کی نمائندگی سیکرٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری، مولانا لطف الرحمان، اسلم غوری، اور مولانا امجد خان نے کی، جبکہ کامران مرتضیٰ نے اجلاس میں کوئٹہ سے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔
یہ ملاقات ایسے وقت میں ہوئی ہے جب ملک میں سیاسی درجہ حرارت بلند ہے اور حکومت مخالف جماعتیں پارلیمنٹ میں مشترکہ حکمت عملی اپنانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پی ٹی آئی اور جے یو آئی کی اس ملاقات کو سیاسی حلقوں میں بڑی اہمیت دی جا رہی ہے، کیونکہ اگر دونوں جماعتیں ایک دوسرے کا ساتھ دینے پر آمادہ ہو جاتی ہیں تو حکومت کے لیے مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ملاقات کے بعد دونوں جماعتوں کے نمائندوں نے میڈیا سے گفتگو سے گریز کیا، تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات کے دوران مثبت پیشرفت ہوئی ہے اور آنے والے دنوں میں دونوں جماعتوں کے درمیان مزید رابطے اور ملاقاتیں متوقع ہیں۔