عدلیہ کی آزادی اور مہنگائی کے خلاف مشترکہ جدوجہد کا اعلان،جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کا اتحاد
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا ساتھ دینے کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہر پلیٹ فارم پر پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑی ہے اور عدلیہ کی آزادی سمیت دیگر اہم امور پر پی ٹی آئی کے ساتھ تعاون جاری رکھے گی۔ حافظ نعیم نے کہا کہ ہم اس وقت مہنگائی اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کو اپنا فرض سمجھتے ہیں اور اس حوالے سے پی ٹی آئی کے ساتھ مل کر جدوجہد کریں گے۔حافظ نعیم الرحمان پی ٹی آئی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کر رہے تھے، جس میں انہوں نے بتایا کہ جماعت اسلامی کا وفد پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے آیا تھا اور دونوں جماعتوں کے درمیان اہم امور پر بات چیت ہوئی۔ انہوں نے کہا، "جہاں بھی ممکن ہوگا، ہم پی ٹی آئی کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ البتہ کچھ پارٹی پالیسیز ہیں جن کا خیال رکھا جائے گا۔” اس موقع پر انہوں نے ملک میں جاری مہنگائی اور عوام پر ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے حالیہ انتخابات میں ہونے والی دھاندلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "اس الیکشن میں دھاندلی نہیں، بلکہ دھاندلہ ہوا ہے۔” انہوں نے جماعت اسلامی کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا تاکہ صاف و شفاف انکوائری کی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر غیرجانبدار انکوائری ہوتی ہے تو اس کے نتیجے میں پی ٹی آئی کو فاتح قرار دیا جائے گا۔حافظ نعیم الرحمان نے غزہ کی موجودہ صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں 45 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں اور اسرائیل کی جانب سے مظلوم فلسطینیوں پر ظلم و ستم جاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت اسرائیل ایک بد مست ہاتھی کی مانند عمل کر رہا ہے اور اس کے اقدامات ناقابل قبول ہیں۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ بیت المقدس کا دفاع ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے اور اس وقت فلسطینیوں کے حق میں آواز اٹھانا ہمارا فرض ہے۔انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی کہ 7 اکتوبر کو دن 12 بجے پورے ملک میں فلسطینیوں کی حمایت میں باہر نکلیں اور احتجاج کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی آنے والے دنوں میں مختلف مارچ اور مظاہروں کا انعقاد کرے گی تاکہ دنیا کو یہ پیغام دیا جا سکے کہ پاکستان فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے۔
پریس کانفرنس میں پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر گوہر نے بھی گفتگو کی اور کہا کہ ماضی میں پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی اکھٹے حکومت میں رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ان کا موقف بہت واضح ہے کہ رات کے اندھیرے میں کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے، اور تمام فیصلے عوام کے سامنے اور شفافیت کے ساتھ ہونے چاہئیں۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی کی تجاویز پر پی ٹی آئی کی پارٹی میٹنگ میں غور کیا جائے گا اور ان تجاویز کو سنجیدگی سے لیا جائے گا تاکہ مستقبل میں مل کر بہتر فیصلے کیے جا سکیں۔اس پریس کانفرنس کے ذریعے جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے درمیان اتحاد کی وضاحت کی گئی اور دونوں جماعتوں نے مستقبل میں مل کر عدلیہ کی آزادی، مہنگائی کے خاتمے، اور ملک میں سیاسی اصلاحات کے لیے جدوجہد کرنے کا عزم ظاہر کیا۔ دونوں جماعتوں کا موقف ہے کہ ملک میں انصاف اور شفافیت کے اصولوں پر مبنی نظام کی تشکیل وقت کی اہم ضرورت ہے اور اس حوالے سے دونوں جماعتیں مل کر عملی اقدامات کریں گی۔