پی ٹی آئی بلوچستان کے صدر داؤد شاہ کاکڑ کو پولیس نے گرفتار کرلیا

daood pti

کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بلوچستان کے صوبائی صدر اور سینئر رہنما داؤد شاہ کاکڑ کو پولیس نے گرفتار کرلیا۔ داؤد شاہ کاکڑ کی گرفتاری اس وقت عمل میں آئی جب وہ کوئٹہ سے سبی جا رہے تھے تاکہ وہاں منعقد ہونے والے پی ٹی آئی کے جلسے میں شرکت کر سکیں۔اطلاعات کے مطابق داؤد شاہ کاکڑ کو سریاب روڈ پر پولیس نے روک کر حراست میں لے لیا۔ گرفتاری کے وقت داؤد شاہ کاکڑ سبی جا رہے تھے جہاں پاکستان تحریک انصاف کا ایک بڑا عوامی اجتماع منعقد ہونا تھا، جس میں ان کی شرکت اہم سمجھی جا رہی تھی۔
پولیس کی جانب سے ان کی گرفتاری کی کوئی باضابطہ وجہ ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے، تاہم یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب پی ٹی آئی کے خلاف ملک بھر میں کریک ڈاؤن جاری ہے۔ پارٹی کارکنان اور رہنما حالیہ مہینوں میں مختلف مقدمات اور تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں۔داؤد شاہ کاکڑ کی گرفتاری پر پی ٹی آئی کے کارکنان اور حامیوں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ پارٹی کے مقامی رہنماؤں نے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی انتقام قرار دیا اور کہا کہ حکومت پی ٹی آئی کی مقبولیت سے خوفزدہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ داؤد شاہ کاکڑ ایک مقبول رہنما ہیں اور ان کی گرفتاری کا مقصد پارٹی کو کمزور کرنا ہے۔
بلوچستان میں پی ٹی آئی کی قیادت کا کہنا ہے کہ جلسہ ہر حال میں منعقد ہوگا اور وہ داؤد شاہ کاکڑ کی رہائی کے لیے قانونی اور عوامی سطح پر اقدامات کریں گے۔ انہوں نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ سیاسی مخالفین کو دبانے کی بجائے جمہوری طریقہ اپنائے۔واضح رہے کہ داؤد شاہ کاکڑ بلوچستان میں پی ٹی آئی کے متحرک رہنماؤں میں سے ایک ہیں اور انہوں نے صوبے میں پارٹی کے پیغام کو عام کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان کی گرفتاری نے صوبے کے سیاسی ماحول کو مزید گرم کر دیا ہے اور پی ٹی آئی کے کارکنان میں غم و غصہ پیدا کر دیا ہے۔

Comments are closed.