مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کہنے کو تو سیاسی جماعتیں ہیں لیکن ہر دو کا کرپشن کے علاوہ جرم کی دنیا سے بھی بہت گہرا تعلق رہا ہے.
پچھلے چالیس سالوں میں ہر دو کی ناک کے نیچے ان کی آشیر باد سے مختلف مافیاز متحرک رہے ہیں پاکستان کے انڈر ورلڈ سے دونوں کے دیرینہ رشتے ہیں.
تحریک انصاف حکومت نے جہاں ان دو پارٹیوں کی کرپشن کے خلاف احتساب شروع کر رکھا ہے وہی پہلی بار ان مافیاز پر بھی ہاتھ ڈالا جا رہا ہے جن کا ان دو پارٹیوں سے ناجائز تعلق ہے،ملک ریاض اور آصف زرداری کا دوست مشہور ڈان تاجی کھوکھر اس کی تازہ مثالیں ہیں.
صرف پنجاب میں درجنوں ایسے بدمعاش گروہ ہیں جو قتل و غارت،گینگ وار اور ڈکیتیوں جیسی وارداتوں میں ملوث ہیں اور ان پر مسلم لیگ ن کا دست شفقت رہا ہے.
ٹیپو ٹرکاں والا،طیفی بٹ،شاہیا ملاں مظفر گروپ شاہد میو گروپ،صفدر ٹینٹاں والا،نوری نت،بھیلا بٹ،زاہد گروپ،عارف بھنڈر گروپ،استو نمبردار گروپ،ملک نثار گروپ،کالو شاہ پوریا گروپ،عارف حویلیاں والا،وغیرہ
یہ جرم کی دنیا کے وہ نام اور کردار ہیں جن کی گینگ وار میں پچھلے چالیس سال میں 1000 سے زائد افراد موت کے
منہ میں چلے گئے ہیں.
انڈر ورلڈ کے ان گروہوں کے پنجاب و سندھ کے مختلف علاقوں میں بقاعدہ اڈے ہیں جہاں مورچے بنے ہیں ان مورچوں پر ہیوی ہتھیاروں کے ساتھ ان کے لوگ بیٹھے ہوتے ہیں،آج تک پولیس وہاں نہیں گئی اس لئے کہ ان گروہوں کو مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کی حمایت حاصل تھی.
تحریر!
بقلم فردوس جمال!!!