تحریک انصاف کا احتجاج، اڈیالہ جیل جانے والے راستے پر رکاوٹیں کھڑی کر دی گئی ہیں۔

اڈیالہ جیل کے گردو نواح کی سیکورٹی سخت کر دی گئی ہے، پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے سیل کو تھانہ ڈکلیئر کرکے پولیس تعینات کر دی گئی ہے، اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کے سیل سرکل 4 کو تھانہ نیو ٹاؤن قرار دے دیا گیا ہے، سرکل 4 کو تھانہ قرار دینے کے احکامات سی پی او راولپنڈی کی جانب سے جاری کیے گئے ہیں

دوسری جانب جڑواں شہروں ے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس تعینات کر دی گئی ہے،اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والا مرکزی راستہ فیض آباد انٹرچینج بھی بند کر دیا گیا ہے،سکستھ روڈ سے فیض آباد تک بیشتر کاروباری مراکز بند ہیں جبکہ فیض آباد لاری اڈے پر ہوٹل اور ریسٹورنٹ خالی کرا دیے گئے،سی پی او راولپنڈی کا کہنا ہے کہ امن و امان خراب کرنے کی اجازت کسی کو نہیں دیں گے، سیف سٹی کیمروں سے شہر کی نگرانی کی جا رہی ہے

بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟

بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ

بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف

بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان

بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، بیرسٹر سیف،بیان قابل مذمت ہے،اسحاق ڈار

بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری

واضح رہے کہ تحریک انصاف نے 24 نومبر کے احتجاج کے لیے اپنے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ پلان پارٹی کے بانی کے وکلا اور بہنوں کے مشورے کے بعد طے کیا گیا۔منصوبے کے تحت ملک بھر سے پی ٹی آئی کے قافلے 24 نومبر کو اسلام آباد کے لیے روانہ ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قافلوں کو اسلام آباد پہنچنے میں 2 سے 3 دن لگیں گے، اور 26 نومبر کو اسلام آباد میں داخلے کی تیاری کی گئی ہے۔ تمام کارکنان اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے اور دھرنے کا پروگرام بھی اس منصوبے کا حصہ ہوگا۔

Shares: