پی ٹی آئی کی احتجاج کی کال، اسلام آباد سیل، راستے بند، مختلف شہروں سے قافلے چل پڑے، علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی بھی قافلے کے ہمراہ، پنجاب میں رکاوٹیں، متعدد گرفتار کر لئے گئے.
خیبرپختونخوا کے تینوں قافلے پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکے ہیں۔ پختونخوا کے جنوبی اضلاع، میانوالی اور بلوچستان سے آئے ہوئے قافلے میانوالی موٹروے پر ہیں۔ ہزارہ ڈویژن کے اضلاع، کشمیر اور گلگت بلتستان کا قافلہ خان پور روڈ کے ذریعے ٹیکسلا کے قریب پہنچ چکا ہے۔ پشاور اور سوات ریجن کا قافلہ اٹک کے قریب ایم ٹو موٹروے پر ہے۔ڈیرہ اسماعیل خان، ٹانک، لکی مروت، بنوں، کرک اور بلوچستان کے قافلوں کو لیڈ کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور پنجاب کی حدود میں داخل ہوچکے ہیں،قافلے میں پی ٹی آئی کے ہزاروں کارکنان شریک ہیں،
گاڑیوں میں بیٹھیں،تیز چلیں، خان کو لئے بغیر واپس نہیں آنا، بشریٰ بی بی کا شرکا سے خطاب
خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلے میں سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی بھی شریک ہیں، بشریٰ بی بی ایک الگ گاڑی میں سوار ہیں جس کے چاروں اطراف سیکورٹی کی گاڑیاں ہیں، پی ٹی آئی سوشل میڈیا ٹیم کے ساتھ بشریٰ بی بی رابطے میں ہیں اور تمام احتجاجوں کی مانٹیرنگ کر رہی ہیں،بشریٰ بی بی پی ٹی آئی رہنماؤں سے بھی رابطے کر رہی ہیں اور ہدایات دے رہی ہیں، بشریٰ نے قافلے کے دوران شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی گاڑیوں میں بیٹھیں، ہم تیز چلتے ہیں، ایسے ٹائم ضائع ہو رہا ہے، ہم نے خان کو لئے بغیر واپس نہیں آنا
خیبر پختونخوا سے آنے والے قافلے میں کتنے ہزار افراد، اعدادوشمار سامنے آ گئے
صحافی و تجزیہ کار حماد حسن ایکس پر کہتے ہیں کہ پشاور سے آنے والے جلوس میں 8 سے 10 ہزار تک لوگ ہیں ،
ہزارہ انٹرچینج پر مزید 4 سے 5 ہزار تک لوگ ہونگے ، ہکلہ انٹرچینج پر جنوبی اضلاع کا جلوس بھی 4، 5 ہزار کا ھے،
کل جلوس 20 ہزار کے آس پاس،93 صوبائی اور 30 سے زائد قومی ممبران پر تقسیم کریں تو فی ممبر تقریبا 150 افراد لے کر آئے
پشاور سے آنے والے جلوس میں 8 سے 10 ہزار تک لوگ ہیں
ہزارہ انٹرچینج پر مزید 4 سے 5 ہزار تک لوگ ہونگے
ہکلہ انٹرچینج پر جنوبی اضلاع کا جلوس بھی 4، 5 ہزار کا ھے!
کل جلوس 20 ہزار کے آس پاس!
93 صوبائی اور 30 سے زائد قومی ممبران پر تقسیم کریں تو فی ممبر تقریبا 150 افراد لے کر آئے— Hammad Hassan (@HammadHassan30) November 24, 2024
تحریک انصاف نے اسلام آباد کی جانب مارچ کی کال دے رکھی ہے جبکہ انتظامیہ نے احتجاج کے پیش نظر دارالحکومت اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف راستوں کو بند کردیا ہے جب کہ تمام راستوں پر پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات ہے۔
تحریک انصاف کی احتجاج سے متعلق حکمت عملی سامنے آگئی،آج پشاور سے قافلہ دیر سے روانہ ہوا، راستے میں صوابی میں پڑاؤ ہوگا، کل بھی ممکنہ طور پر اسلام آباد کا رخ نہیں کیاجائےگا،صوابی میں کل بھی قافلوں کا انتظار کیاجائےگا، تحریک انصاف کا پلان احتجاج کو ایک ہفتے تک لے کر جانے کا ہے، ممکنہ طور پر ڈی چوک بھی نہیں آئیں گے، حکومت کو سرپرائز دیں گے، اسلام آباد میں کسی اور مقام کا رخ کریں گے، وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور بشریٰ بی بی کو صوابی سے واپس روانہ کردیں گے،
بشریٰ بی بی بھی پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے لیے پشاور سے روانہ ہو چکی ہیں، پی ٹی آئی رہنما شیخ وقاص اکرم نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ احتجاج میں شرکت کیلئے بشریٰ بی بی بھی پشاور سے نکل گئی ہیں،بشریٰ بی بی الگ گاڑی میں روانہ ہوئی ہیں، صوبائی وزیر پختون یار نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے کہ بشریٰ بی بی بھی قافلے میں موجود ہیں، روانگی سے قبل بشریٰ بی بی اور علی امین گنڈا پور میں لڑائی بھی ہوئی، علی امین گنڈا پور نے بشریٰ کو احتجاج میں آنے سے منع کیا لیکن بشریٰ بی بی بضد رہیں کہ وہ جائیں گی،مریم ریاض وٹو کا کہناتھا کہ سب کو بشریٰ بی بی کی فکر تھی، لوگ انہیں منارہے تھے کہ وہ نہ نکلیں،ان کی جان کو خطرہ ہے، رب کے راستے پر چلنے والوں کو ان چیزوں کی کہاں فکر ہوتی ہے ،بانی کی فیملی کا کوئی فرد بھی احتجاج میں ہو آپ نے ان کی حفاظت کرنی ہے،کوئی کچھ بھی کہے بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائے بغیر واپس نہیں جانا۔
جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد میں سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی شخص کو ریڈ زون میں داخلے کی اجازت نہیں ہے،اسلام آباد میں 6 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات کیے ہیں اور جگہ جگہ کنٹینر اور خار دار تاریں لگا کر راستے بند کیے گئے ہیں تاکہ کوئی بھی ریڈ زون میں داخل نہ ہو سکے۔
پی ٹی آئی کارکنوں اور رہنماؤں کے خلاف پنجاب بھر میں کریک ڈاؤن جاری ہے جس میں اب تک پی ٹی آئی راکین صوبائی و قومی اسمبلی سمیت 500 کے قریب رہنماؤں اور کارکنوں کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔
مختلف شہروں میں تحریک انصاف کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، اسلام آباد پولیس نے 300 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا جبکہ ڈیرہ غازی خان سے 85 افراد پکڑ لیے، پی ٹی آئی ارکان اسمبلی عامر ڈوگر، زین قریشی اور معین ریاض کو ملتان سے حراست میں لیا گیا، تینوں ایم این ایز کو نقصان امن کے خطرے کے تحت نظر بند کر دیا گیا ہے، پولیس نے چیچہ وطنی سے ایم این اے رائے حسن نواز کو بھی گرفتار کرلیا ہے، سابق ناظم رانا مبشر اور سابق سیکرٹری بار رانا جواد کو بھی گرفتار کر لیا گیا، گرفتار کارکنوں کو ساہیوال تھانہ فتح شیر منتقل کر دیا گیا ہے،سرگودھا روڈ سے پی ٹی آئی کے ایم پی اے بشارت ڈوگر کو بھی حراست میں لے لیا گیا ہے، فیصل آباد میں ایم پی اے بشارت ڈوگر سمیت دو بسوں میں سوار پی ٹی آئی کے 32 کارکنوں کو حراست میں لے لیا گیا، کوٹلی سے اسلام آباداحتجاج میں شرکت کیلئے جانے والے صدر پی ٹی آئی اور کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا،پولیس کے مطابق سینئر نائب صدر پی ٹی آئی آزادکشمیر رفیق احمد نیئر بھی زیرحراست ہیں۔ شاہدرہ میں علی اعجاز بٹر اور یاسر گیلانی کارکنوں کے ہمراہ نکل آئے،چیئرمین یو سی اعظم ورک سمیت 6 کارکنان گرفتار کر لئے گئے، پولیس ملحقہ گلیوں تک کارکنان کا پیچھا کرتی رہی
تحریک انصاف کے رہنماؤں کا دعویٰ ہے کہ کریک ڈاؤن اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پکڑے گئے کارکنوں کی تعداد 490 ہو گئی ہے جبکہ متعدد علاقوں سے 100 سے زائد کارکن لاپتا بھی ہیں،پی ٹی آئی سینٹرل پنجاب کے انفارمیشن سیکرٹری حافظ ذیشان کو لاہور کے چوبرجی چوک سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ سرگودھا روڈ پر پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور کارکنوں کی ریلی موٹر وے کمال پور انٹر چینج کی طرف روانہ ہوگئی،
بارات کی شکل میں اسلام آباد جانے والے27 پی ٹی آئی کارکن گرفتار
سرگودھا روڈ پر بارات کی شکل میں اسلام آباد جانے والے27 پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا، کارکنوں نے گاڑیوں کو سجایا ہوا تھا، ایک شخص کو دلہا بنا کر فرنٹ پر گاڑی رکھی ہوئی تھی، مشکوک جانتے ہوئے پولیس نے روک کر گرفتار کرلیا ،گرفتاری پر پتہ چلا کہ بارات کی شکل میں پی ٹی آئی کارکنان کا قافلہ اسلام آباد جا رہا تھا،پی ٹی آئی کارکنان پھولوں سے سجی گاڑیوں میں سوار سرگودھا روڈ کے راستے جارہے تھے۔ قافلے میں شامل 11 جیپ، 22 کاریں اور بسوں کو قابو کرلیاگیا۔گاڑیوں میں سوار درجنوں کارکنان کو بھی حراست میں لےلیاگیا
صداقت عباسی فیض آباد پل سے گرفتار،بولے میں احتجاج کا حصہ نہیں
پی ٹی آئی رہنما صداقت عباسی کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کرلیا،صداقت عباسی کو پولیس نے فیض آباد پل سے گرفتار کیا اور انہیں قیدی وین میں بیٹھا کر روانہ ہوگئی،صداقت عباسی کا گرفتاری کے وقت کہنا تھا کہ میں تو گھر جارہا تھا، میرا احتجاج سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
وفاقی دارالحکومت میں کل تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی احتجاج کی وجہ سے دو روز سے اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند ہیں، پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، آج پی ٹی آئی نے اسلام آباد پہنچنا تھا مگر ابھی تک قافلے راستوں میں ہیں،احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے اسلام آباد میں تعلیمی ادارے بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے
دوسری جانب پی ٹی آئی کے احتجاج میں شرکت کے لیے پنجاب اور کے پی سے مختلف قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہو گئے ہیں جنہیں روکنے کے لیے حکومت نے مختلف مقامات پر کنٹینر کھڑے کر دیے ہیں۔
ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ اڈیالہ میں ناحق قید قوم کے حقیقی قائد کی کال پر پوری قوم آج حقیقی آزادی کیلئے بیدار اور متحرک ہے، عوامی تائید و حمایت سے یکسر محروم کٹھ پتلی سرکار پورے ملک میں کرفیو لگا کر خود رکاوٹوں اور کنٹینرز کے پیچھے چھپ گئی ہے بدترین خوف میں مبتلا بےغیرت حکمران ہیسٹیریا اور ہیجان میں شہروں کو کاٹ کر، موٹرویز اور سڑکیں کھود کر، آبادیوں کو محصور کر کے، خندقیں کھود کر اور انٹرنیٹ بند کر کے خود کو محفوظ بنانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہے ہیں، لاقانونیت اور عوامی مینڈیٹ پر کھلے ڈاکے کے نتیجے میں وجود پذیر ہونے والا نظام سر سے لیکر پیر تک لرز رہا ہے، اور قوم اپنی حقیقی آزادی کی منزل آنکھوں کے سامنے دیکھ رہی ہے، چوری چکاری پر مبنی اس نظام کی واحد امید ریاستی مشینری اور عوام کے مابین پرتشدد تصادم سے اپنے لئے زندگی کشید کرنے کی امیدیں لگائے ہوئے ہیں،پوری ریاستی مشینری کیلئے ہمارا پیغام ہے کہ ریاست کے مالک عوام ہیں، آپ عوام کے خادم ہیں اور انہی کے ٹیکسوں سے تنخواہیں پاتے ہیں،عوام کے جان و مال کا تحفظ آپ کی ذمہ داری ہے، عوام آپ اور آپ کے بچوں کے مستقبل کیلئے تمام تر قربانیاں دیتے ہوئے نکل رہے ہیں،عمران خان کی کال پر اور ان کی خصوصی ہدایات کے مطابق عوام مکمل طور پر نہتّے اور پرامن ہیں اور آپ کے خلاف کسی یلغار کیلئے نہیں قانون کی حکمرانی اور پاکستان کے مستقبل کیلئے نکل رہے ہیں، پرامن احتجاج کے شرکا کے خلاف کسی قسم کی طاقت، تشدد اور اشتعال انگیز کارروائی سے مکمل گریز کریں اور پرامن احتجاج میں رخنہ اندازی کی کسی کوشش کو کندھا نہ دیں، مینڈیٹ چوروں کے خلاف قوم کی پرامن سیاسی جدوجہد کو ذاتی لڑائی بنانے اور مجرموں کو کسی فالس فلیگ آپریشن کے غلاف میں لپیٹ کر سیاسی حیات سونپنے کی کوششوں سے گریز کریں،24 نومبر کا یہ دن ملکی تاریخ میں حقیقی آزادی کا عنوان بن کر طلوع ہوا ہے، کسی چیرہ دست کو اپنے آزادی اور مستقبل داغدار کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،عوام اور کارکنان طے شدہ پروگرام کے تحت پرامن انداز میں آگے بڑھیں، کپتان اور پاکستان آپ کے منتظر ہیں،
سپریم کورٹ پر حملہ کرنے والوں کو سزا مل جاتی تو نومئی نہ ہوتا، مبشرلقمان
بشریٰ پر مقدمہ کروانےوالا خود بھی مجرم نکلا
بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟
بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ
بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف
بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان
بشریٰ کے” جن” تو آ جائیں گے،دیو اور پریاں کہاں سے آئیں گی؟کیپٹن ر صفدر
عمران خان اِس وقت لاشیں گرانے کے موڈ میں ہیں،عظمیٰ بخاری
9مئی کے واقعہ کی اصل ذمہ دار مریم نواز اور نواز شریف ہیں۔ صاحبزادہ حامد رضا
سنی اتحاد کونسل پاکستان اور قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ مریم کی حکومت نے پولیس کو پرو پولیٹیکل فورس بنا دیا ہے۔وفاقی وزراء حکومت کے نہیں فسادیوں کے وزراء ہیں۔ پنجاب حکومت کے بدترین کریک ڈاؤن کے باوجود بہت بڑی تعداد اسلام آباد کی طرف روا ں دواں ہے۔ ایک گھنٹے میں چار، چار پریس کانفرنس کرنے والی حکومتی وزراء کے اوسان خطا ہوچکے ہیں۔ عطاء تارڑ کونسلر نہیں بن سکتے مگر فارم 47کی وجہ سے انہیں بھی وزیر بنا دیا گیا۔ کسی تحریک انصاف کے رہنما نے گرفتاری کی پیش کش نہیں کی بلکہ چیلنج کیا کہ گرفتار کرکے دکھائیں۔ بہت بڑی تعداد میں سنی اتحاد کونسل کا قافلہ فیصل آباد سے اسلام آباد پہنچ رہا ہے۔ مرکز اہلسنّت جامعہ رضویہ پر پولیس گردی فسطائیت کی بدترین مثال ہے۔ علماء و طلباء کو ہراساں کیا جارہا ہے۔میری گرفتاری کے لیے میرے دفتر اور رہائش گاہ پر پولیس تعینات کردی گئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد روانگی سے قبل اپنے حلقہ میں کارکنان سے خطا ب کرتے ہوئے کیا۔ صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ پنجا ب اور وفاق میں نااہل ٹولہ کی حکومت کا دھڑن تختہ ہونے والا ہے۔ تحریک انصاف میں کوئی گروپ نہیں صرف عمران خان گروپ ہے۔ مسلم لیگ ن کا وطیرہ ہے کہ وہ حقائق کو مسخ کرتی ہے۔ پرتشدد سیاست اور انتقامی سیاست کے رویوں کی مذمت کرتا ہوں۔ ملک میں معیشت کا ستیاناس تحریک انصاف نہیں مسلم لیگ ن کی حکومت نے کیا ہے۔پنجاب بھر سے 10ہزار کارکنوں کو گرفتار کیا گیا۔ پنجاب میں شدید ترین کریک ڈاؤن کرکے بھی کہا جارہا ہے کہ احتجاج کے لیے لوگ نہیں نکلے۔ قوم اب جاگ چکی ہے۔ مسلم لیگ ن کی چا ل بازیوں سے قوم واقف ہے۔ 9مئی کے واقعہ کی اصل ذمہ دار مریم نواز اور نواز شریف ہیں۔
حکومتی کے منفی ہتھکنڈوں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو خود ہی کامیاب بنا دیا’ مسرت جمشید چیمہ
پاکستان تحریک انصاف کی سینئر رہنما مسرت جمشید چیمہ نے کہا ہے کہ حکومت کے منفی ہتھکنڈوں نے پی ٹی آئی کے احتجاج کو خود ہی کامیاب بنا دیا ہے ،دنیا کے کسی مہذب ملک میں پر امن احتجاج کو روکنے کیلئے اس طرح کے اوچھے ہتھکنڈے استعمال نہیں کئے جاتے جو فارم 47مارکہ حکمران ٹولہ کر رہا ہے ،موٹرویز اورجی ٹی روڈ کو بند کر دینے سے عمران خان کی قیادت میں جاری جدوجہد کے آگے بندھ نہیں باندھا جا سکتا،ظلم اور جبر کی تاریک رات جلد ختم ہوگی ۔ گفتگو کرتے ہوئے مسرت جمشید چیمہ نے کہا کہ ساری قوم عمران خان کی جدوجہد کے شانہ بشانہ ہے اس لئے جعلی حکمران حواس باختہ ہو چکے ہیں ، ان کے چہروں کے رنگ زرد پڑے ہوئے ہیں جو اصل حالات کی خبر دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قوم عمران خان کے بیانیے کو اس لئے دل سے قبول کرتی ہے کیونکہ وہ ملک و قوم کی بات کرتا ہے ، وہ دہائیوں سے پسنے والے طبقات کو صرف اپنے اور اپنی اولادوں کیلئے سوچنے والے حکمرانوں سے چھٹکارا دلانا چاہتا ہے ۔انہوںنے کہا کہ پی ٹی آئی تمام اداروں کا دل سے احترام کرتی ہے ، ہم نے ہمیشہ یہ بات کی ہے کہ ادارے آ ئین میں متعین کردہ اپنے کردار کے مطابق چلیں۔
ہم نے کشتیاں جلا دی ہیں، شہادت، یا غازی ہو کر نکلیں گے،سیمابیہ طاہر
پی ٹی آئی رہنما سیمابیہ طاہر کا کہنا تھا کہ ہم ان سے ہار ماننے والے نہیں بھر پور مقابلہ کریں گے،اگر یہ سوچتے ہیں ہمیں ہرا دیں گے، ہم نے کشتیاں جلا دی ہیں، یا شہادت، یا غازی ہو کر نکلیں گے،مطالبات منوائے بغیر نہیں جائیں گے، کتنی دیر شیلنگ کریں گے، ہم سب کی جیت ہو گی، مطالبات پورے ہوں گے، عمران خان کی رہائی ہو گا.
پی ٹی آئی احتجاج،اٹک گاڑی کو آگ لگا دی گئی،میانوالی،خان پور میں جھڑپیں،پولیس سے شیل چھین لئے
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور صوابی انٹرچینج پار کر گئے ہیں،عمر ایوب کی قیادت میں قافلہ اسلام آباد کی جانب رواں دواں ہے، عمر ایوب کے اسلام آباد پہنچنے پر علی امین کا قافلہ اسلام آباد میں داخل ہوگا، قافلے میں آئے لوگ اٹک کے مقام پر موٹروے کے اطراف گھنے درختوں میں چھپ گئے، اور علی امین گنڈا پور کے قافلے کا انتظار کر رہے ہیں،علی امین گنڈاپور صوابی ریسٹ ایریا پہنچے تو نعرے لگا کر کراؤڈ چارج کیا اور کہا کہ کارکن سب آگے چلیں، اپنی طاقت راستہ کھولنے میں لگانی ہے، سب متحد ہو کر چلیں، ایک دوسرے کی طاقت بنو، پہلے مشینری کو راستہ دیں،اسد قیصر بھی قافلے کے ہمراہ رواں دواں ہیں
پی ٹی آئی کے کارکنوں نے غازی ٹول پلازہ کے قریب آگ لگانے کی کوشش کی، جس کے باعث غازی انٹرچینج پر کھڑی ایک گاڑی کو بھی آگ لگ گئی، گاڑی میں سوار 4 افراد جھلس کر زخمی ہوگئے، پی ٹی آئی ورکرز نے ہی زخمیوں کو گاڑی سے باہر نکالا
ڈیرہ اسماعیل خان میں ایم 14 سی پیک داؤد خیل میپل لیف سیمنٹ کے قریب پل کے اوپر موجود پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کا تصادم ہوا، پولیس کی جانب سے شدید شیلنگ کی گئی جبکہ ربڑ بلٹ سے بھی فائرنگ کی گئی، جس کے باعث کارکن واپس جانے لگے۔ کچھ کارکن شیلنگ ماسک اور غلیل اٹھائے آگے بڑھتے رہے،اس دوران پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا،
پی ٹی آئی رہنما شوکت یوسفزئی کا کہنا ہے کہ ہمارے قافلے صوابی سے بھی نکل چکے ہیں ہم بہت ساری جگہوں پر رکاوٹیں ہٹا رہے ہیں لیکن انشاء اللہ ہم منزل پر ضرور پہنچیں گے ۔
خان پور کے قریب کارکنان او رپولیس میں جھڑپیں ہوئیں، اس موقع پر پی ٹی آئی کارکنان نے پولیس سے ڈنڈے چھین لئے اور راستہ کلیئر کروا لیا،اس موقع پر پولیس سے پی ٹی آئی کارکنان نے شیل بھی چھین لئے،میانوالی میں بھی پی ٹی آئی کارکنان کی جھڑپیں ہوئی، اس دوران پولیس سے شیل چھین لئے گئے،جنوبی پنجاب سے زرتاج گل کی قیادت میں قافلہ روانہ ہوا،
ایکس پر شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ انکے بھائی خالد لطیف مروت کا قافلہ داؤد خیل میں روکا گیا ہے اور سخت ترین شیلنگ کر رہے ہیں، لیکن انشاءاللہ کچھ بھی کر کے ڈی چوک تک ہم پہنچ رہے ہیں۔آدھے گھنٹے تک قبیلے کے اور لوگ ا رہے ہیں مل کر یہ بند راستے ہم کھولیں گے اور ڈی چوک کی طرف روانہ ہوں گے انشاءاللہ”