پی ٹی آئی احتجاج: اسلام آباد میں اسکول بند، راستے سیل، موبائل سروس بھی معطل ہونے کا خدشہ

road sealed

اسلام آباد میں حالیہ صورت حال کے پیش نظر، شہر بھر میں کل تمام پرائیویٹ اسکول بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کی جانب سے کیا گیا ہے، جس کا مقصد بچوں کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔ ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری، وحید خان، نے اس اقدام کی وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ "ہماری پہلی ترجیح بچوں کی حفاظت ہے، اور ہم نے ڈپٹی کمشنر کے ساتھ مسلسل رابطے میں رہنے کی کوشش کی ہے تاکہ طلباء کو کسی بھی قسم کی مشکلات سے بچایا جا سکے۔ذرائع کے مطابق، راولپنڈی کے داخلی اور خارجی راستوں کو سیل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، میٹرو بس سروس بھی معطل رہے گی، جبکہ موٹر وے ایم 1 اور ایم 2 مکمل طور پر بند کی جائیں گی۔ ٹیکسلا، چکری، روات، اور اے ڈبلیو ٹی سے آنے جانے والے راستے بھی بند کیے جائیں گے۔ یہ تمام اقدامات اس لیے کیے جا رہے ہیں تاکہ ممکنہ احتجاج کے دوران عوامی نقل و حرکت میں مشکلات پیدا نہ ہوں۔ حکام نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ بلا ضرورت سفر سے گریز کریں اور موجودہ حالات کے پیش نظر احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ اسکولوں کی بندش اور راستوں کی بندش سے متعلق یہ فیصلے شہریوں کی حفاظت کو مد نظر رکھتے ہوئے کیے جا رہے ہیں، اور توقع کی جا رہی ہے کہ حالات معمول پر آنے کے بعد ہی یہ پابندیاں ختم ہوں گی۔
ذرائع کے مطابق صوابی، ہارون آباد، برہان، جی ٹی روڈ، براہمہ بہتر، واہ کینٹ، اور میاں خان کے مقامات پر موٹروے کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔ موٹروے ایم ون چار مقامات پر مکمل طور پر سیل کر دی گئی ہے تاکہ احتجاج کے دوران کسی بھی قسم کی نقل و حرکت کو روکا جا سکے۔ ریسٹ ایریاز میں ہیوی مشینری بھی پہنچا دی گئی ہیں، جبکہ فائربرگیڈ، موبائل کرینز، اور ایمبولینسز بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔راولپنڈی پولیس کے 4000 سے زائد افسران و اہلکاروں کو مختلف مقامات پر تعینات کیا گیا ہے۔ اینٹی رائٹ فورس کے دستے بھی الگ سے تعینات کیے گئے ہیں، جبکہ پولیس کو آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں بھی فراہم کر دی گئی ہیں۔ خیبر پختونخوا سے آنے والے تمام راستے کنٹینرز لگا کر بند کر دیے گئے ہیں، اور جی ٹی روڈ اٹک خورد، حسن ابدال، اور چسکا پوائنٹ سے مکمل طور پر بند ہے۔ اس کے علاوہ سی پیک کے مختلف مقامات کو بھی سیل کر دیا گیا ہے۔ان اقدامات کے باعث مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، جبکہ ضلع بھر کے داخلی و خارجی راستے بند ہونے سے شہریوں کو روزمرہ امور میں دشواری پیش آ رہی ہے۔
دوسری جانب، اسلام آباد میں موجود جرمن سفارت خانے نے اعلان کیا ہے کہ احتجاج کی ممکنہ صورتحال کے پیش نظر 4 اکتوبر بروز جمعہ ویزا سیکشن بند رہے گا۔ جرمن سفارت خانے کے بیان میں ویزا درخواست دہندگان سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اپنی مقررہ اپائنٹمنٹس کے لیے سفارت خانے نہ آئیں، اور اگلے ہفتے کے دوران نئی اپائنٹمنٹس دوبارہ شیڈول کی جائیں گی۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں نے ہوم ڈیپارٹمنٹ کو موبائل نیٹ ورک بند رکھنے کی تجویز دی ہے تاکہ احتجاج کے دوران کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی کو روکا جا سکے۔ راولپنڈی پولیس کے چار ہزار سے زائد افسران و اہلکار تعینات کیے جائیں گے، جبکہ اینٹی رائڈ فورس کے دستے بھی مخصوص مقامات پر تعینات کیے جائیں گے۔ پولیس کو آنسو گیس اور ربڑ کی گولیاں بھی فراہم کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹا جا سکے۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کے پیش نظر سرگودھا اور اٹک میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے، جس کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ یہ پابندیاں چار اکتوبر سے چھ اکتوبر تک نافذ العمل رہیں گی، جس کے تحت کسی بھی قسم کے جلسے، جلوس، یا عوامی اجتماع کی اجازت نہیں ہوگی۔ اس فیصلے کا مقصد عوامی حفاظت اور امن و امان کو برقرار رکھنا ہے۔
ذرائع کے مطابق، اگر کوئی کارکنان احتجاج کی کوشش کریں گے تو انہیں فوری طور پر گرفتار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، راولپنڈی انتظامیہ نے شہریوں کو غیر ضروری سفر سے گریز کرنے کی بھی ہدایت کی ہے تاکہ سیکیورٹی کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جا سکے۔ پی ٹی آئی کے احتجاج نے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے لیے ایک چیلنج پیدا کر دیا ہے، جس کے جواب میں سخت سیکیورٹی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔

Comments are closed.