سٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے خلاف اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کے تحت درج پہلے مقدمے کا فیصلہ سناتے ہوئے اہم سزا کا اعلان کر دیا ہے۔ عدالت نے تحریک انصاف کے 12 کارکنان کو 6،6 ماہ قید کی سزا سنائی ہے جبکہ ایک کارکن کو مقدمے سے بری کر دیا گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق، اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس اور جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد نے مقدمے کی سماعت کی۔ جوڈیشل مجسٹریٹ مرید عباس نے 5 ملزمان کو سزا سنائی جبکہ جوڈیشل مجسٹریٹ احمد شہزاد نے ایک ملزم کو بری اور سات دیگر کو سزا دی۔ اس طرح کل 13 پی ٹی آئی کارکنان تین مختلف مقدمات میں نامزد تھے جن میں سے 12 کو سزا اور ایک کو بری کیا گیا۔یہ مقدمہ تحریک انصاف کے کارکنان کی جانب سے منعقدہ اجتماع کے دوران امن و امان کی خلاف ورزیوں کے حوالے سے درج کیا گیا تھا۔ عدالت نے اجتماع اور امن و عامہ ایکٹ 2024 کی دفعات کے تحت مقدمے کا فیصلہ دیا ہے جو اس قانون کے تحت شہریوں کے اجتماعات اور احتجاجی مظاہروں کی حد بندی اور نظم و ضبط کو یقینی بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔

ادھر پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت اور وکلاء نے عدالت کے اس فیصلے کا جائزہ لینے اور ممکنہ اپیل دائر کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ پارٹی کا موقف ہے کہ کارکنان پر لگائے گئے الزامات سیاسی بنیادوں پر ہیں اور ان کے خلاف مقدمات میں انصاف کی فراہمی میں تعطل پایا جاتا ہے۔

Shares: