اسلام آباد: سوشل میڈیا پر ریاست مخالف پروپیگنڈے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں اور اس سلسلے میں جوائنٹ انٹیروگیشن ٹیم (جے آئی ٹی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 اہم افراد کو دوبارہ طلب کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق، آج جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے 25 افراد کو طلب کیا تھا، جن میں بیرسٹر گوہر، رؤف حسن اور شاہ فرمان نے پیش ہو کر جے آئی ٹی کے سامنے اپنے بیانات ریکارڈ کرائے۔ جے آئی ٹی نے ان رہنماؤں سے پانچ گھنٹے تک تفتیش کی، اور اس دوران شاہ فرمان کی جانب سے نامناسب رویے کا مظاہرہ کیا گیا جس پر جے آئی ٹی نے ان سے اضافی اور سخت سوالات کیے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پی ٹی آئی کے رہنماؤں اور سوشل میڈیا ٹیم کو 11 مارچ کو دوبارہ پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔ 11 مارچ کو سلمان اکرم راجا، رؤف حسن، فردوس شمیم نقوی، خالد خورشید، اسلم اقبال، حماد رضا، عون عباس، عالیہ حمزہ، اور شہباز شبیر کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔
علاوہ ازیں، جے آئی ٹی نے پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں شیخ وقاص، کنول شوذب، تیمور سلیم، اسد قیصر، شاہ فرمان، آصف رشید، محمد ارشد، صبغت اللہ ورک، اظہر مشوانی، اور نعمان افضل کو بھی طلب کیا ہے۔ ان کے علاوہ جبران الیاس، سلمان رضا، ذلفی بخاری، موسیٰ ورک، اور علی ملک کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ یہ افراد ریاست مخالف پروپیگنڈے کے سلسلے میں تحقیقات کے دائرہ کار میں ہیں۔
جے آئی ٹی کی تشکیل الیکٹرانک جرائم کی روک تھام ایکٹ 2016 کے تحت کی گئی تھی، جس کا مقصد قانون کے مطابق ملوث افراد کے خلاف قانونی کارروائی تجویز کرنا ہے۔یہ تحقیقات اس بات کا جائزہ لے رہی ہیں کہ کس طرح سوشل میڈیا کے ذریعے ریاست مخالف مواد پھیلایا گیا اور اس میں کون افراد ملوث ہیں۔
سائلین سے رشوت،اسلام آباد ہائیکورٹ کا تحقیقات کا حکم
گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شمولیت،جے یوآئی نے پی ٹی آئی کو شرائط بتا دیں
ڈیرہ غازی خان :ادویات اسکینڈل، معطلیوں کی گونج، بڑی مچھلیاں محفوظ؟