ایم کیو ایم نے کہا ہے کہ پاک فوج کے خلاف ہزرہ سرائی قابل مذمت ہے، پی ٹی آئی کے فیصلے سمجھ سے بالاتر ہیں، حکومت کو غور کرنا ہوگا۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ملک کسی سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا، ایک دہائی سے ملک میں سیاسی بحران ہے، ایم کیو ایم پاکستان کی توانا آواز ہے، 2018 میں ایم کیو ایم کی سیٹیں چھینی گئیں،ہم سب مل کر پاکستان کی حرمت، عزت اور اس کی بقا کے لیے ڈٹ کے کھڑے ہیں، ہم باقی سیاسی جماعتوں کو بھی دعوت دیتے ہیں کہ قوم کو خطرات سے نکالنے کے لیے مل کر بیٹھیں اور بات کریں اگر ثابت ہوجائے کہ کوئی پاکستان کی سالمیت کے خلاف سازش میں ملوث ہے تو سیاسی قوتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ نہ صرف اس کی نشاندہی کریں بلکہ اس کے خلاف نبردآزما ہوں۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں جمہوریت ہے، جمہوریت کی بھیس میں ایسے لوگ جو پاکستان کو کسی خاص وجوہات کی بنا پر، چاہے اپنی انا کی وجہ سے یا کسی کے اشارے پر نقصان پہنچا رہے ہیں، جمہوری لوگ مل کر کام کریں تاکہ اس کا مداوا کیا جاسکے، پاکستان کے خلاف کسی سازش کے خلاف ایک مشترکہ جہدوجہد کی ضرورت نظر آتی ہے،پی ٹی آئی کو جب ضرورت پڑی تھی تو ہم سمیت سب سیاسی جماعتیں قومی سانحوں میں ان کے ساتھ کھڑی تھی، کیا پہلے کبھی کسی نے کہا کہ وہ سیاسی قوت ہوتے ہوئے سیاسی جماعتوں سے بات نہیں کرے گی،موجودہ حکومت کو چاہیے کہ بیرون ملک پاکستان کے خلاف چلائی جانے والی مہم کا سنجیدگی سے جائزہ لے اور دیکھے کہ کہیں یہ ملک کے خلاف کوئی نئی سازش تو نہیں۔

پی ٹی آئی کی موجودہ سیاسی صورتحال اس کی اپنی طرزِ سیاست کا نتیجہ ہے،احسن اقبال

ایم کیو ایم کے رہنما مصطفیٰ کمال نے کہا کہ فوج کسی ایک پارٹی کی نہیں بلکہ پورے ملک کی فوج ہے، ہمارے ارد گرد کے جو حالات ہیں اور اسی سال جو حالات چند ماہ پہلے پیدا ہوئے، تو یہ فوج ہی تھی جو اپنے سے 10 گنا بڑے دشمن کے خلاف کھڑی ہوئی، پاک فوج نے بھارت کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملایا، اس کے خطے پر حکمرانی کرنے کے خواب کو بھی خاک میں ملایا، بھارت پاکستان پر اپنی پراکسیز کے ذریعے حملہ آور ہے، فوج اس کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بنی ہوئی ہے، فوج نے قوم کا سر فخر سے بلند کیا۔

مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ اس فوج کے لیے، اس کے سربراہ کے لیے جس کو دنیا بھر میں پاکستان کی شناخت کے حوالے سے جانا جارہا ہے، پاک فوج کی جنگ میں کامیابی سے گرین پاسپورٹ کی عزت بڑھی ہے، اس کو بھارت اپنے عزائم سے زیر نہیں کرسکتاتحریک انصاف کےسربراہ، اُس کی پارٹی فوج کے حوصلے کو پست کرنے کی کوشش کررہے ہیں، ہم اِس بیانیہ کےخلاف ہیں کہ فوج اورعوام میں کوئی فاصلہ ہے، ایسا بالکل نہیں یہ ہماری فوج ہے اِس پر ہمیں فخر ہے۔

بلوچوں کو لاحاصل جنگ میں دھکیلا گیا، وزیر اعلیٰ بلوچستان

مصطفی کمال نے کہا ہے کہ شکر کریں فوج صرف پریس کانفرنس کے ذریعے آپ کے الزامات کا جواب دے رہی ہے ورنہ اس سے کم اقدامات پر بھی ماؤں نے اپنے بچوں کو برسوں تک تلاش کیا انہوں نے یاد دلایا کہ ہم کراچی کے رہنے والے ہیں اور 40 سالوں میں بہت کچھ بھگتا ہے،اس فوج کی قربانیوں اور عزم نے ملک کی عزت اور وقار کو بلند کیا ہے پاکستان کی سلامتی اور خودمختاری میں فوج کا کردار کلیدی ہے۔

مصطفی کمال نے کہا کہ پی ٹی آئی اور اس کے سربراہ قومی فوج اور اس کی قیادت کو پوری دنیا میں بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ فوج کے حوصلے پست کرنے کی سازش کر رہے ہیں، اور ایم کیو ایم پاکستان اس بیانیے کے خلاف ہے، اتنے سنگین الزامات کے باوجود فوج صرف گفتگو کے ذریعے معاملات طے کر رہی ہے کراچی کے لوگ جانتے ہیں کہ لاپتا افراد کی بازیابی کے لیے کتنی جدوجہد کی گئی اسی پس منظر میں پی ٹی آئی کی کارروائیوں کا موازنہ کیا جا سکتا ہے۔

امیر جماعتِ اسلامی کا ملک بھر میں دھرنا دینے کا اعلان

مصطفی کمال نے کہا کہ ہم بھی بند کمروں میں گلہ کرتے ہیں، لیکن ہم نے کبھی ملک کی سالمیت، قومی اداروں یا فوج کے سربراہ کے خلاف قدم نہیں اٹھایا، ایم کیو ایم ہر صحیح بات کی تائید اور ہر غلط بات کی تردید کرے گی پی ٹی آئی کے دوستوں سے گزارش ہے کہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں اگر فوجی جرنیل صرف ان کی مرضی کے مطابق کام کریں تو ٹھیک، ورنہ انہیں غلط کہنا افسوسناک ہےفوج پریس کانفرنس کے ذریعے آپ کے کرتوت بتا رہی ہے، اور پی ٹی آئی کو اس پر شکر گزار ہونا چاہیے انہوں نے واضح کیا کہ ملک تب ہی آگے بڑھ سکتا ہے جب قیادت آئینی اور جمہوری اصولوں کی پاسداری کرے۔

ایم کیو ایم رہنما فاروق ستار نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سیاست فوج دشمنی اور مخالفت کے علاوہ کچھ نہیں۔ ان کے مطابق خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ افواجِ پاکستان اور ان کے سربراہ کے خلاف مسلسل ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، جس سے نہ صرف ملکی ادارے نشانہ بن رہے ہیں بلکہ پاکستان کی عالمی سطح پر بدنامی بھی بڑھ رہی ہے،بانی پی ٹی آئی کے جیل میں ہونے کے باوجود ان کا بیانیہ سوشل میڈیا پر فعال ہے۔ انہیں جمہوری طریقے سے ہٹایا گیا تھا اور اقتدار کا واحد راستہ آئینی و جمہوری انتخابات ہی ہے۔

بانی پی ٹی آئی کی بہنوں کو پاک فوج کیخلاف باتیں کرنے پر شرم آنی چاہیے۔عطا تارڑ

فاروق ستار نے کہا کہ وزیراعظم صرف پارلیمانی ووٹ سے منتخب ہوتا ہے اور پاکستان کا آئین عوامی ووٹ سے حکومت کی تشکیل کی ضمانت دیتا ہے، اسی بنا پر ہر سیاسی جماعت کی حکومت عوامی مینڈیٹ اور پارلیمانی اکثریت سے ہی بنتی ہے،پی ٹی آئی کی ساڑھے 3 سالہ کارکردگی شدید تنقید کی زد میں رہی اور خیبر پختونخوا حکومت کے 2 سالہ دور پر بھی سوالات اٹھ رہے ہیں،پی ٹی آئی کے حالیہ سیاسی بیانات ملکی سلامتی کو خطرات میں ڈال رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اظہارِ رائے کی آزادی ذمہ داری اور حدود کے ساتھ مشروط ہے، قومی سلامتی سے کھیلنے کی اجازت کسی کو نہیں دی جا سکتی قومی مفاد اور آئین سب سے اوپر ہیں، پارٹی بیانیے نہیں مقدمات، عدالتیں اور قانون موجود ہیں اور ریلیف صرف قانونی راستے سے ممکن ہے، جبکہ غیر قانونی مطالبات یا بے ضابطہ اقدامات قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں،پی ٹی آئی قیادت نے خود پرستی اور ذاتی مفادات کو ترجیح دے کر قومی یکجہتی کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔

گووا نائٹ کلب میں ہولناک آتشزدگی،4 غیر ملکی سیاحوں سمیت 25 افراد کی موت

Shares: