مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ میرے خون میں سیاست ہے، میں سیاست کے بغیر رہ نہیں سکتا۔

لاہور میں خواجہ رفیق کی برسی پر’بحرانوں میں گھرا پاکستان، اصلاح احوال کیسے ہو‘ کے عنوان سے منعقد سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ ملک آپس کی دھینگا مشتی میں گھرا ہوا ہے۔پاکستان ریموٹ کنٹرولڈ جمہوریت سے آگے نہیں بڑھ سکتا، سالوں سے بات کررہے ہیں لیکن بحران ختم ہی نہیں ہورہے ،ملک لوگوں کی مرضی سے نہیں چلے گا تو کیسے چلے گا، جو آتا تھا کہتا تھا ملک میری مرضی سے چلے گا ، ہم نے سارے دور دیکھ لیے ،سب کو دیکھ لیا کسی کا پردہ باقی نہیں ،یہ نہیں ہوسکتا سیاستدان ہی رگڑا کھاتا رہے ، آج جہاں کھڑے ہیں ہیں اسکے ذمہ دار بانی پی ٹی آئی ، ثاقب نثاراور قمر باجوہ ہیں ،ملک کو محفوظ کرنے کیلئے درست فیصلے کریں ، 2008 اور 2013 الیکشن ٹھیک ہوا، 2018 کا خراب کردیا گیا، ملک درست سمت میں چل پڑا تھا، ہم نے پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں گرائی تھی۔ توقع ہے مذاکرات سنجیدہ ہوں گے اور کوئی راستہ نکلے گا،

خواجہ سعد رفیق کا مزید کہنا تھا کہ مجھے جیل میں عمران خان نے نہیں بلکہ قمر جاوید باجوہ اور چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈالا تھا۔جن کا نام کوئی نہیں لیتا انکا نام لینا چاہیے ۔اور تو کچھ نہیں کر سکتے، ذکر ضرور کریں گے، سچ یہی ہے کہ آج جہاں ہم کھڑے ہیں اس میں عمران خان، ثاقب نثار ،قمر جاوید باجوہ کا کردار ہے جنہوں نے میثاق جمہوریت کو الٹا کر رکھ دیا اور ملک کی سمت بدل دی، ہم پی ٹی آئی کے حق میں بات کرنے کو تیار ہیں، آپ غلطی تو مانیں، ہمیں فاشزم قبول نہیں وہ کسی کا بھی ہو،سیاست کا غیر سیاسی طریقے سے مقابلہ نہیں ہوسکتا۔ ن لیگ سے ماضی میں غلطیاں ہوئیں سبق سیکھنے کی ضرورت ہے،پیپلز پارٹی سے بھی غلطیاں ہوئیں،بدقسمتی سے بینظیر کی شہادت ہوئی اور معاملات خراب ہوئے، یقین کریں اب کسی کا کوئی پردہ باقی نہیں رہا ،سارے پردے اٹھ چکے ،نئی امریکا انتظامیہ کا عمران خان سے کوئی انٹرسٹ نہیں ہے ۔انکا انٹرسٹ ہمارا ایٹمی پروگرام ہے ،

خوارج کی افغانستان سے دراندازی کی کوشش ناکام، افغان طالبان کی پوسٹوں کا استعمال

یونان کشتی حادثہ: ایف آئی اے کے 31 افسران اور اہلکاروں کےملوث ہونے کا انکشاف

Shares: