پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹرز نے اپنے ارکان کی معطلی کے معاملے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر کی رولنگ کو مسترد کر دیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں اور اپوزیشن سینیٹرز سے معافی مانگیں۔
ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ تین اپوزیشن سینیٹرز نے ایوان میں نامناسب الفاظ استعمال کیے جس سے ایوان کا تقدس پامال ہوا۔ ان کا طرزِ عمل ایوان کے قواعد کے مطابق نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس معاملے کی معطلی اور انخلا کا اختیار ان کے پاس ہے، تاہم انہوں نے اس معاملے کو اپوزیشن لیڈر اور قائد ایوان پر چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے اس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سیدال خان ناصر ایک موڈریٹر کے بجائے فریق بن گئے ہیں۔ جب تحریک پر گنتی کا نتیجہ حکومت کے خلاف آیا، تو ڈپٹی چیئرمین نے گنتی کے نتائج روک دیے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ڈپٹی چیئرمین گنتی کے نتائج کا اعلان کریں اور اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں۔اسی دوران وفاقی وزیر قانون اعظم تارڑ جب اپنی تقریر کے لیے آئے تو اپوزیشن ارکان کی نعرے بازی جاری رہی، جس سے ایوان کا ماحول مزید کشیدہ ہوگیا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹرز نے کہا کہ ڈپٹی چیئرمین کی رولنگ کا مقصد ایوان کے وقار کو نقصان پہنچانا ہے، اور اس پر سخت اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔








