پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب

pti

پی ٹی آئی احتجاج کی اپنی ناکامی چھپانے کے لیے طرح طرح کے پروپیگنڈے کر رہی ہے

مذموم سیاسی مقاصد کا حصول ، پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کے حوالے سے جھوٹا پروپیگنڈا بے نقاب ہو گیا،پی ٹی آئی سوشل میڈیا پر احتجاج کی ناکامی کو چھپانے کے لئے من گھڑت پروپیگنڈا پھیلانے لگی ،سوشل میڈیا پر جعلی تصاویر ، ویڈیوز اور غلط اعداد و شمار کا سہارا لیا جا رہا ہے ،پی ٹی آئی نے سیاسی مقاصد کے حصول کے لئے فلسطین کے شہداء کی لاشوں کو بھی نہ بخشا،پی ٹی آئی کافلسطین کے شہداء کی لاشوں کی تصاویر کے ذریعے مذموم پروپیگنڈا جاری ہے

بیرون ملک فرار سلمان احمد نے فلسطین کے شہداء کی تصاویر کو احتجاج میں من گھڑت ہلاکتوں سے جوڑ دیا ،ہلاکتوں کا پروپیگنڈا ریاست دشمن ایجنڈے کے تحت سوشل میڈیا پر کیا جا رہا ہے،ہلاکتوں کے حوالے سے پی ٹی آئی کے رہنما ؤں کا پروپیگنڈا بھی جاری ہے جس میں واضح تضا د پایا جاتا ہے ،سلمان اکرم راجا 20، شیر افضل مروت 12، علی امین گنڈا پور سینکڑوں اور لطیف کھوسہ نے تو 278 ہلاکتوں کا دعویٰ کر دیا ہے،سوشل میڈیا پر بھی پی ٹی آئی سے منسلک نام نہاد یو ٹیوبر ز کا بھی منفی پروپیگنڈا جاری ہے ،ہلاکتوں کے منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے دو بڑے ہسپتالوں پمز اور پولی کلینک کے وضاحتی بیان سامنے آچکے ہیں،پمز انتظامیہ کے مطابق 36 عام شہری اور 66 قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی حالت میں ہسپتال لائے گئے تھے ،پولی کلینک ہسپتال انتظامیہ کے مطابق بھی ہسپتال میں کوئی لاش نہیں لائی گئی،، پولی کلینک ہسپتال انتظامیہ کے مطابق کچھ معمولی زخمی افراد آئے جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا

سوشل میڈیا پر پروپیگنڈے کا مقصد ریاستی اداروں کو بدنام کرنا اور ہلاکتوں کے حوالے سے گمراہ کن پروپیگنڈا کرنا ہے ،پی ٹی آئی کی جانب سے ہلاکتوں کا پروپیگنڈا صرف کارکنوں کی ہمدردیاں حاصل کرنے اور پاکستان کو بین الاقوامی سطح پر بدنام کرنے کیلئے ہے

احتجاج ،ناکامی کا ذمہ دار کون،بشریٰ پر انگلیاں اٹھ گئیں

پی ٹی آئی کا ہلاکتوں کا دعویٰ فیک نکلا،24 گھنٹے گزر گئے،ایک بھی ثبوت نہیں

مظاہرین کی اموات کی خبر پروپیگنڈہ،900 سے زائد گرفتار

شرپسند اپنی گاڑیاں ، سامان اور کپڑے چھوڑ کر فرار ہوئے ہیں ،عطا تارڑ

مبشر لقمان کی وزیر داخلہ محسن نقوی پر تنقید،رانا ثناء اللہ کے دور سے موازنہ

انتشار،بدامنی پی ٹی آئی کا ایجنڈہ،بشریٰ بی بی کی "ضد”پنجاب نہ نکلا

Comments are closed.