پی ٹی آئی نے آئینی ترامیم پر کوئی رضا مندی ظاہر نہیں کی،بیرسٹر گوہر
اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے وضاحت کی ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے آئینی ترمیم کے مسودے پر کوئی رضامندی ظاہر نہیں کی۔ خواجہ آصف نے گزشتہ روز دعویٰ کیا تھا کہ حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترامیم کا مسودہ اب کسی راز سے کم نہیں ہے، کیونکہ یہ ہر لیڈر کے پاس پہنچ چکا ہے۔ ان کے مطابق، پی ٹی آئی کو ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں، اور ان کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ صرف یہ درخواست کی گئی ہے کہ ترامیم کو دسمبر تک روکا جائے۔اس بیان کے ردعمل میں، بیرسٹر گوہر نے کہا کہ خواجہ آصف پارلیمان کی خصوصی کمیٹی کا حصہ نہیں ہیں اور نہ ہی آئینی ترمیم کے مسودے پر کوئی گفتگو ان کے ساتھ ہوئی ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی نے نہ تو آئینی ترمیم سے متعلق رضا مندی ظاہر کی ہے اور نہ ہی دسمبر تک کسی خاص فیصلے کی بات کی ہے۔بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی نے حکومت سے آئینی ترمیم کا ڈرافٹ یا ورکنگ پیپر طلب کیا ہے تاکہ مکمل تفصیلات سامنے آ سکیں۔ انہوں نے تنقید کی کہ جب تک حکومت ترمیم کا مسودہ یا تجویز فراہم نہیں کرتی، پی ٹی آئی کی رضا مندی کی بات کرنا درست نہیں ہے۔یہ بیان ان سیاستی پیچیدگیوں کا عکاس ہے جو آئینی ترامیم کے حوالے سے جاری ہیں، اور یہ بات واضح کرتی ہے کہ پی ٹی آئی کے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے۔