پی ٹی آئی کے اندر 9 مئی کے احتجاج پر متضاد بیانات

0
109
9 may

اسلام آباد (نامہ نگار) – پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے اندر 9 مئی کے متنازعہ احتجاج کے حوالے سے اختلافات سامنے آ گئے ہیں۔ پارٹی کے سینئر رہنما سلمان اکرم راجہ نے دعویٰ کیا ہے کہ جنرل ہیڈ کوارٹر (جی ایچ کیو) پر احتجاج کا فیصلہ پارٹی اور اس کے بانی کی مشاورت سے کیا گیا تھا۔ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ زمان پارک اور جوڈیشل کمپلیکس واقعات کے بعد پارٹی نے مشاورت کی تھی۔ اس مشاورت میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ اگر مستقبل میں ایسے واقعات دوبارہ ہوں گے تو احتجاج "وہیں ہوگا جہاں ہونا چاہیے”۔ انہوں نے واضح کیا کہ اس مشاورت میں پی ٹی آئی کے بانی بھی شامل تھے۔
سلمان اکرم راجہ کے اس بیان نے پارٹی کے اندر ہلچل مچا دی ہے، کیونکہ اس سے قبل پارٹی کے دیگر اہم رہنماؤں نے اس بات کی تردید کی تھی۔ خاص طور پر اسد قیصر اور فواد چوہدری نے صاف الفاظ میں کہا تھا کہ پارٹی میں جی ایچ کیو یا کور کمانڈر ہاؤس پر احتجاج کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا تھا۔سلمان اکرم راجہ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے 9 مئی کے احتجاج کی کال کا اعتراف نہیں کیا۔ تاہم، جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا وہ میڈیا رپورٹس سے متفق ہیں جن میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی کے بانی نے جی ایچ کیو کے باہر احتجاج کی ہدایت دی تھی، تو انہوں نے اس بات کی تصدیق کی۔
یہ متضاد بیانات پی ٹی آئی کے اندر داخلی اختلافات کی نشاندہی کرتے ہیں اور 9 مئی کے واقعات کی ذمہ داری کے حوالے سے سوالات کھڑے کرتے ہیں۔ سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ صورتحال پارٹی کے لیے مزید مشکلات پیدا کر سکتی ہے، خاص طور پر جب پارٹی پہلے ہی قانونی اور سیاسی چیلنجز کا سامنا کر رہی ہے۔حکومتی حلقوں نے اس انکشاف پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ 9 مئی کے واقعات منصوبہ بند تھے۔ دوسری طرف، پی ٹی آئی کے حامیوں کا کہنا ہے کہ یہ بیانات سیاق و سباق سے باہر لیے گئے ہیں اور ان کی غلط تشریح کی جا رہی ہے۔اس صورتحال پر پی ٹی آئی کی قیادت کے ردعمل کا انتظار ہے۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ پارٹی اس اندرونی اختلاف کو کیسے حل کرتی ہے اور اپنے مؤقف کو کیسے واضح کرتی ہے۔

Leave a reply