اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا جارہا ہے، یہ اگر ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہے تو ہمیں بھی مذاکرات روک دینے چاہئیں۔
باغی ٹی وی :قومی اسمبلی کے اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ آج کل این سی سی ٹریننگ کالجز میں نہیں ہوتی، پروسیجر کی خلاف ورزی اپوزیشن نہ کرے، اس سے ایوان کی حرمت کمپرومائز ہوتی ہے، اس طرح کا عمل کسی مذاکرات کے لئے فائدہ مند ہوسکتا ہے اس ایوان کو چلانے کی سب کی ذمہ داری ہے، ایوان کو ڈسٹرب کرنا مذاکرات کو ڈسٹرب کرنا ہے-
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی کے رویے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کہا جاتا ہے میں مذاکرات کے خلاف ہوں، پی ٹی آئی والے خود مذاکرات کے خلاف ہیں، ان کا مذاکرات کا کوئی ارادہ نہیں، ان سے کیوں مذاکرات ہورہے ہیں، کیا اس طرح کے ماحول میں مذاکرات ہوسکتے ہیں؟ کیا ایسے رویے میں مذاکرات کا عمل آگے چل سکتا ہے؟ اور اگر ان کا رویہ ایسا ہے تو پھر مذاکرات کا ڈرامہ چھوڑیں، یہ لوگ قطعی طور پر مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں، یہ کہتے ہیں حکومت کے پاس اختیارات ہی نہیں، اگر ایسا ہے تو پھر یہ جائیں جن کے پاس اختیارات ہیں انہی سے مذاکرات کریں۔
حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات کی تاریخ اور وقت تبدیل
خواجہ آصف کا یہ بھی کہنا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر صاحب آپ ان لوگوں کے ہاتھوں بلیک میل نہ ہوں، پہلے تو پی ٹی آئی ہمارے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہی نہیں تھی، بتائیں مذاکرات کے لیے کیسے تیار ہوئے، ہم ان سے بات چیت کررہے ہیں اور ان کی جانب سے ہمیں بلیک میل کیا جارہا ہے پی ٹی آئی کی جانب سے ایوان کی کارروائی میں خلل ڈالا جارہا ہے، یہ اگر ایوان کی کارروائی نہیں چلنے دے رہے تو ہمیں بھی مذاکرات روک دینے چاہئیں۔
سونا سستا،ڈالر مہنگا ،اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت دن
قومی اسمبلی میں ملک کی داخلی اور علاقائی سلامتی کی صورتحال سے متعلق تحریری جواب دیتے ہوئے وزیر دفاع خواجہ آصف نے بتایا کہ پاکستان آج تک افغانستان سے فعال رہنے والی دہشت گرد تنظیموں اورداعش مقابلہ کررہا ہے، کسی ملک کو افغان تنازعہ کی وجہ اتنا نقصان نہیں پہنچا جتنا پاکستان کو ہوا، افغان جنگ کی وجہ سے 90 ہزار پاکستانی جاں بحق ہوئے، افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کو 152 ارب ڈالر کا براہ راست نقصان اٹھانا پڑا، افغان جنگ کی وجہ سے پاکستان کو 450 ارب ڈالر سے زائد کا بلواسطہ نقصان پہنچا۔
سیکیورٹی فورسز کی بلوچستان میں کارروائی، 27 دہشتگرد ہلاک
خواجہ آصف نے کہا کہ نئی افغان عبوری حکومت اہم طاقتوں کی سلامتی کے لیے اسلامک اسٹیٹ کی خلاف محتاط کارروائی کر رہی ہے، دیگر دہشت گرد تنظیموں کا آزادی سے کام کرنے کی اجازت دے رہی ہے پاک افغان سرحد کو محفوظ بنانے کے لیے 22 سو کلومیٹر سے زائد علاقے پر باڑ لگائی گئی ہے، پاک افغان سرحدی باڑ کو محفوظ بنانے کے لیے 1300 سرحدی چوکیاں قائم کی گئی ہیں، دہشت گردی کے خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز سرحدی علاقوں میں مسلسل آپریشن کر رہی ہیں۔
برطانیہ میں نسل پرستانہ اور اسلاموفوبیا پر مبنی بیانات پر دفتر خارجہ کا ردعمل








