تحریک انصاف کی شوکت خانم میں کرونا ٹیسٹ 9 ہزار اور جماعت اسلامی کی الخدمت لیب میں ٹیسٹ 3 ہزار کا

0
159

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں کرونا کے مریضوں کا تیزی سے پھیلاؤ جاری ہے، پاکستان میں سرکاری اور پرائیویٹ لیبارٹریاں کرونا کا ٹیسٹ کر رہی ہیں

وزیراعظم ‏عمران خان کی شوکت خانم اسپتال 9000 روپے میں کرونا ٹیسٹ کر رہی ہے جبکہ اسکے مقابلے میں جماعت اسلامی کی الخدمت 3000 روپے میں کرونا کا ٹیسٹ کر رہی ہے، الخدمت کی لاہور میں متعدد لیبز موجود ہیں، ثریا عظیم ہسپتال چوبرجی میں بھی کرونا کا ٹیسٹ 3 ہزار میں کیا جا رہا ہے

الخدمت لیبارٹریز نو پرافٹ نو لاس پر کام کر رہیں جبکہ شوکت خانم فی مریض 6 ہزار سے زائد کما رہی ہے،یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں ٹیسٹ کی کاسٹ 26 سو سے 3 ہزار ہے، لیکن پرائیویٹ لیبارٹریز 8 سے 10 ہزار تک ٹیسٹ کر رہی ہیں

پاکستان میں جب کورونا کیسز سامنے آنا شروع ہوئے تو اس وقت 4 لیبارٹریاں تھیں اور اب یہ تعداد 107 ہو گئی ہے ،سرکاری لیبارٹریز میں کرونا کے مریضوں کا ٹیسٹ فری کیا جا رہا ہے تا ہم سرکاری ٹیسٹ پر عوام کو اعتماد نہیں رہا، کئی کرونا کے مریضوں سے سنا گیا ہے کہ سرکاری لیبارٹری سے ٹیسٹ مثبت آیا جبکہ پرائیویٹ سے منفی آیا

پاکستان میں کئی ایسے واقعات پیش آئے کہ ہسپتال میں مرنیوالوں کو کرونا مریض ظاہر کر کے کرونا ایس او پیز کے تحت تدفین کی گئی تا ہم بعد میں انکی کرونا رپورٹ منفی آئی

کرونا ٹیسٹ کے حوالہ سے شوکت خانم 9 ہزار میں ٹیسٹ کر رہی ہے اس پر عوامی حلقوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک طرف کرونا لاک ڈاؤن کی وجہ سے روزگار بند ہے ، غربت میں اضافہ ہوا ہے دوسری جانب کرونا ٹیسٹ اتنا مہنگا کیا گیا ہے، حکومت کو چاہئے کہ کرونا ٹیسٹ اگر فری نہیں کر سکتی تو کم از کم الخدمت کے برابر قیمت مقرر کر دے، ایک مزدور جو دن کو کماتا ہے اور رات کو کھاتا ہے، لاک ڈاؤں کی وجہ سے اسکے پاس اتنے پیسے نہیں ہوتے کہ وہ پرائیویٹ ٹیسٹ کروا سکے

دوسری جانب الخدمت فاؤنڈیشن نے کرونا وائرس کی ایمرجنسی سے نمٹنے کیلئے ملک بھر میں اپنے 300 ایمبولینس، 53 اسپتال اور 10 جدید لیبارٹریز حکومت کے حوالے کیے ہیں۔ اس کے علاوہ ملک بھر میں الخدمت فاؤنڈیشن کے رضاکار گھر گھر راشن کی تقسم میں مصروف ہیں۔

Leave a reply