اسپیکر قومی اسمبلی نے مذاکراتی عمل فی الوقت تحلیل کرنے کا اعلان کر دیا
سپیکر کی زیر صدارت اجلاس میں اعجاز الحق،اسحق ڈار،عرفان صدیقی،خالد مگسی،رانا ثنا اللہ،راجہ پرویز اشرف شریک تھے،پی ٹی آئی مذاکراتی کمیٹی نے مذاکرات سے انکار کر دیا ، اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے اس موقع پر اجلاس کی ابتدا کی، لیکن اپوزیشن ارکان کی غیر موجودگی کے باعث اجلاس کا انعقاد ممکن نہ ہو سکا۔ایاز صادق نے کہا کہ "ہم نے تمام ارکان کو اجلاس کی دعوت دی تھی اور توقع تھی کہ اپوزیشن کے ارکان شامل ہوں گے۔ ہم نے 45 منٹ تک ان کا انتظار کیا، لیکن ان کی طرف سے پیغام آیا کہ وہ اجلاس میں نہیں آئیں گے۔” انہوں نے مزید کہا کہ "میں نے پی ٹی آئی سے بھی رابطہ کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ہم اپنی اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد اپنی پوزیشن واضح کریں گے۔”
اس موقع پر اسپیکر نے واضح کیا کہ "ہم مذاکراتی عمل کو مزید آگے بڑھانے کے لیے کمیٹی قائم رکھیں گے، اسے تحلیل نہیں کیا جائے گا۔” ایاز صادق نے اپوزیشن کی عدم شرکت کو مذاکراتی عمل کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ "اپوزیشن کی غیر موجودگی کے باعث مذاکرات آگے نہیں بڑھ سکے۔ اب اس میٹنگ کو مزید آگے بڑھانے کا کوئی مقصد نہیں بنتا، اس لیے آج کی میٹنگ ملتوی کر رہے ہیں۔”
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "ہم جب اجلاس میں آئے ہیں تو کچھ نہ کچھ لے کر آئے ہیں۔ ہمارے پاس پی ٹی آئی کے مطالبات کا جواب تیار ہے، اور ہماری مثبت کوشش ہے کہ بات چیت آگے بڑھے۔ ہم نے ماضی میں بھی مذاکرات کیے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ اپوزیشن آئے گی، ہم ان کے سوالات کا جواب دینے کے لیے تیار ہیں۔” اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ "ہم جواب دینا چاہتے ہیں، لیکن اگر اپوزیشن آئے گی نہیں تو ہم جواب کیسے دے سکتے ہیں؟”
اسپیکرسردارایازصادق نے اپوزیشن کو اجلاس میں شریک ہونے کی درخواست کی،اپوزیشن نے ایک بار پھر شرکت سے معذرت کر لی،اسپیکرسردار ایاز صادق نے اپنا جوائنٹ سیکریٹری اپوزیشن لیڈر کے چیمبر بھجوایا، جوائنٹ سیکریٹری نے اسپیکر ایاز صادق کا پیغام عمر ایوب کے اسٹاف تک پہنچایا،
سیف علی خان کیس،نئی ویڈیولیک،کرینہ کپور کہاں تھیں،سیف کے جسم پر نشان
پی ٹی آئی کی ملاقات سے گریز پرکمیٹی کو تحلیل کرنے پر غور کریں گے،عرفان صدیقی
پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے کہا ہے کہ مذاکرات اس وقت ختم ہیں، مذاکرات کا اس وقت کوئی چانس نہیں، اس میں قصوروار حکومت ہے، پہلے انہوں نے تحریری طور پر ہم سے ڈیمانڈز مانگیں، پھر ان کے لیڈران نے پریس کانفرنس کر دی کہ یہ بات ماننے والی نہیں ہے، اگر ان کے پاس کوئی حل ہے تو وہ ہمیں تحریری طور پر دیں، آپ نے بل پر کسی کو بات کرنے کی اجازت نہیں دی، آپ اپوزیشن کو اہمیت نہیں دیتے۔
پی ٹی آئی احتجاج کیلئے سڑکوں پر آتی ہے تو ان کیساتھ وہی ہوگا جو پہلے ہوا، رانا ثناء اللہ
ن لیگی رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ مذاکرات کے علاوہ کوئی حل نہیں، پی ٹی آئی کو بالآخر مذاکراتی ٹیبل پر ہی آنا پڑیگا، اگر پی ٹی آئی احتجاج کیلئے سڑکوں پر آتی ہے تو ان کیساتھ وہی ہوگا جو پہلے ہوا،








