سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگنی چاہیے۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی پاکستان کی مقبول ترین سیاسی جماعت ہے اور 70 فیصد پاکستانی اس پر پابندی کے خلاف ہیں۔محمد زبیر نے کہا کہ پابندیاں ملک کو آگے نہیں بڑھا سکتیں، بلکہ ماضی کی پابندیوں نے ملک کو پیچھے دھکیل دیا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اقلیتی جماعتیں اکثریتی جماعت پر پابندی لگانے کی کوشش کر رہی ہیں، جو کہ درست نہیں ہے۔
انہوں نے ماضی کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ 1958، 1969، 1977 اور 1999 میں آئین کی خلاف ورزیاں ہوئیں اور سوال اٹھایا کہ کیا آرٹیکل 6 صرف سیاسی جماعتوں اور سیاستدانوں کے لیے ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ جب تک آئین کی حرمت برقرار نہیں رکھی جاتی، کسی پر آرٹیکل 6 کا اطلاق نہیں ہونا چاہیے۔سابق گورنر سندھ نے ماضی کی غلطیوں کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کسی بھی سیاسی پارٹی پر پابندی لگانا ایک غلط فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز کی گرفتاری بھی غلط تھی اور اس قسم کے اقدامات کو جواز بنا کر آج کے غلط فیصلوں کو درست نہیں کیا جا سکتا۔انہوں نے نو مئی کے واقعے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس واقعے کو سوا سال گزر چکا ہے اور ن لیگ نے اسے اپنے سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ 2014 میں میرے ساتھ زیادتی ہوئی تھی تو اس کا یہ مطلب نہیں کہ میں ہٹ دھرمی سے حکومت کروں گا۔

Shares: