مزید دیکھیں

مقبول

ہر محب وطن قومی اداروں کے ساتھ دلی احترام سے کھڑا ہے،عبدالعلیم خان

استحکام پاکستان پارٹی کے صدراور وفاقی وزیر مواصلات عبدالعلیم...

سرفراز احمد کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کےٹیم ڈائریکٹر مقرر

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) فرنچائز کوئٹہ گلیڈی...

امریکی فحش اداکارہ کا کالا برقعہ پہن کر افغانستان کا دورہ

امریکی فحش اداکارہ وِٹنِی رائٹ، جن کا اصل نام...

وزیراعظم کے مہنگائی کم کرنے کے دعوے قوم کے ساتھ مذاق ہیں،حافظ نعیم

لاہور: امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے...

سندھ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر44 اساتذہ نوکریوں سے برطرف

شہدادکوٹ میں ڈیوٹی سے غیر حاضر 44 پرائمری اساتذہ...

بڑا فیصلہ،پی ٹی آئی رہنما، سابق وزیراعلیٰ کو 34 سال کی سزا

گلگت بلتستان کی انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی رہنما سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کو 34 سال قید کی سزا سنادی ہے۔

گلگت کی انسداد دہشت گردی عدالت میں سابق وزیر اعلیٰ خالد خورشید کے خلاف ایک اہم کیس کی سماعت ہوئی۔ ان پر الزام تھا کہ 26 مئی 2024 کو ایک جلسے میں انہوں نے سکیورٹی اداروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، جس پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ علاوہ ازیں، ان پر گلگت بلتستان کے چیف سیکرٹری اور چیف الیکشن کمشنر کو بھی سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کا الزام تھا۔عدالت نے مقدمے کی سماعت کے بعد خالد خورشید کو مجرم قرار دیتے ہوئے 34 سال قید کی سزا سنائی۔ اس کے علاوہ، عدالت نے ان پر 6 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ مجرم کو جیل منتقل کرنے کے لیے آئی جی پولیس کو فوری طور پر گرفتار کرنے کا حکم دیا جائے۔ مزید برآں، خالد خورشید کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا بھی حکم دیا گیا۔

یہ بھی واضح کیا گیا کہ خالد خورشید مقدمے کی کارروائی سے غیر حاضر اور روپوش رہے، ان کے خلاف مقدمہ سٹی تھانہ گلگت میں درج کیا گیا تھا اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت ان پر مقدمہ چلایا گیا۔

پاکستان خودمختار ملک ، اندرونی معاملات میں دخل اندازی کی اجازت نہیں،شرجیل میمن

پی ٹی آئی رہنما کا امریکا سے پاکستان کے اندرونی معاملات میں مداخلت کا مطالبہ

ممتاز حیدر
ممتاز حیدرhttp://www.baaghitv.com
ممتاز حیدر اعوان ،2007 سے مختلف میڈیا اداروں سے وابستہ رہے ہیں، پرنٹ میڈیا میں رپورٹنگ سے لے کر نیوز ڈیسک، ایڈیٹوریل،میگزین سیکشن میں کام کر چکے ہیں، آجکل باغی ٹی وی کے ساتھ بطور ایڈیٹر کام کر رہے ہیں Follow @MumtaazAwan