لاہور کی انسداد دہشت گردی کی عدالت کی طرف سے 9 مئی کو کلب چوک جی او آر گیٹ پر حملے کے جرم میں تحریک انصاف کے عمر چیمہ، اعجاز چودھری، میاں محمود الرشید اور یاسمین راشد کو دس دس سال قید کی سزائیں سنا دی گئیں۔
۹ مئی کےواقعات میں سزائیں عوام کو اشتعال دلانے اور سرکاری املاک پر حملے کیلئے اکسانے جیسے جرائم ثابت ہونے پہ دی گئیں،لاہور کی مقامی قیادت کو دی گئی سزائیں پس پردہ سہولت کاروں اور اشتعال انگیز قیادت کے خلاف کارروائی کا اشارہ ہیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے 7 مئی 2024 کو پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ 9 مئی کا مقدمہ پوری قوم کا مقدمہ ہے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے امید ظاہر کی کہ اس میں ملوث تمام سہولت کاروں اور اشتعال انگیز عناصر کو جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
سیاسی تجزیہ نگاروں کے مطابق اس سطح کی قیادت کو ملنے والی سزاؤں کے بعد بانی پی ٹی آئی بھی ایسے مقدمات کا سامنا کر سکتے ہیں، کیونکہ پارٹی کے متعدد رہنماؤں نے انکے ملوث ہونے کے بارے میں بیانات موجود ہیں،پارٹی قیادت کو دی جانے والی سزائیں ریاستی رٹ کی بحالی کی طرف اٹھایا جانے والا ایک اہم قدم ہے ،فیض حمید کے فیصلے کے بعد سیاسی تجزیہ نگار بانی پی ٹی آئی اورفیض حمید کے ان واقعات پیچھے باہمی گٹھ جوڑ کا ذکر بھی کر چکے ہیں،تجزیہ کاروں کے مطاق آئی ایس پی آر کی فیض حمید کے فیصلے پر پریس ریلیز میں سیاسی گٹھ جوڑ سے مراد بانی پی ٹی آئی ہو سکتے ہیں ،تجزیہ نگاروں کے مطابق آنے والے دنوں میں مزید فیصلے بھی متوقع ہیں۔








