آزادی اظہار رائے لا محدود نہیں، پی ٹی ایم پر پابندی کی درخواست پر سماعت کے دوران عدالت کے ریمارکس

پی ٹی ایم پر پابندی کے حوالہ سے درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سماعت ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ آزادی اظہار رائے لا محدود نہیں.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پشتون تحفظ موومنٹ پر پابندی کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس عامرفاروق نے شہری کرنل ریٹائرڈ جاوید اقبال کی درخواست پرسماعت کی ،عدالت نے وزارت داخلہ، وزارت دفاع اور وزارت قانون کے سیکرٹریز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے طلب کر لیا،عدالت نے پیمرا، پی ٹی اے،منظور پشتین،محسن داوڑ اورعلی وزیرکو بھی نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا.پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کی جانب سے جواب داخل کرنے کیلیے مہلت کی استدعا عدالت نے منظور کر لی اورپی ٹی اے کے ڈی جی انٹرنیٹ پروٹوکول کو آیندہ سماعت پرذاتی حیثیت میں طلب کر لیا. عدالت میں پیمرا کی جانب سے کوئی پیش نہ ہوا ، جس پرعدالت نے پیمرا کے ذمے دار افسرکوطلب کرلیا، درخواست گزار نے درخواست میں استدعا کی تھی کہ پشتون تحفظ مومنٹ سے وابستہ عناصرملک اورفوج کو بدنام کررہے ہیں،پی ٹی ایم کی جانب سے سوشل میڈیا کومذموم مقاصد کیلیے استعمال کیا جارہا ہے پی ٹی اے کوسوشل میڈیا پرپی ٹی ایم کے تمام منفی پروپیگنڈے کوہٹانے کا حکم دیا جائے ،جسٹس عامر فاروق نے دوران سماعت کہا کہ آزادی اظہاررائے لامحدود نہیں ہے،ہم کسی ایک فرد کے خلاف حکم جاری نہیں کریں گے ،رٹ میں اداروں کیلیے ڈائریکشن جاری کریں گے تاکہ پالیسی بن سکے،کیس کی مزید سماعت 13 جون تک ملتوی کر دی گئی.

Comments are closed.