پی ٹی وی کو کوئی نہیں دیکھتا پھر بھی 35 روپے دیتے ہیں، مرتضیٰ وہاب

0
39

سندھ ہائی کورٹ میں بجلی کے بلوں میں کے ایم سی ٹیکسوں کی وصولی کے خلاف درخواست کی سماعت ہوئی

ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے مرتضیٰ وہاب سے استفسار کیا کہ جو آپ ٹیکس وصول کر رہے ہیں وہ کون سا کیس ہے۔ مرتضیٰ وہاب نے عدالت میں کہا کہ کے ایم سی تین ٹیکس وصول کر رہا ہے۔ کے ایم سی تھرڈ پارٹی کے ذریعے ٹیکس وصول کرتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ آپ لکھ کر دیں ہم جواب جمع نہیں کریں گے۔فیصل صدیقی، بیریسٹر صلاح الدین سمیت تین وکلا کو اس کیس میں دلائل دینے کا پابند کرتے ہیں۔ وکیل کے ایم سی نے کہا کہ اگر تینوں وکلا کو اس کیس میں پابند کردینگے تو یہ کیس نہیں چلے گا۔ عدالت نے کے ایم سی نمائندے سے استفسار کیا کہ پہلے آپ کام کرو پھر شہر سے ٹیکس وصول کرو۔ مرتضیٰ وہاب نے عدالت میں کہا کہ اس پروسیس کو چلنے دیں ٹیکس شفافیت سے وصول کر رہے ہیں۔عدالت نے منیر اے ملک سمیت تین وکلا کو آئندہ سماعت پر دلائل دینے کا پابند کردیا عدالت نے 26 اکتوبر تک سماعت ملتوی کردی ، جسٹس حسن اظہر رضوی نے کہا کہ یہ وہی ٹیکس ہے جو کے الیکٹرک وصول کرے گا؟ صفائی تو ہو نہیں رہی ہے شہر میں ،مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ کے ایم سی کا کام شہر میں کام کرنا ہے پارک بنانا ہے

عدالت پیشی کے موقع پر ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت کو بتایا کوئی نیا ٹیکس نہیں برسوں سے یہ ٹیکس کٹھا کیا جارہا ہے یہ شفاف نظام ہے، ٹیکس کا پیسا کے ایم سے کے پاس آئیگا یہ کراچی کے عوام کی بہتری کے لیے استعمال ہوگا پچھلے مہینوں میں کراچی والون نے دیکھا کے ایم سے کی جانب سے کام کیا گیا انشاء اللہ نیا شفاف منظم ٹیکس سالانہ سوا تین ارب کے ایم سے کے اکاونٹ میں آئیں گے میں سمجھتا ہوں یہ شفاف نظام ہے، ہر مینے جو پیسے بلدیہ عظمیٰ کے اکائونٹ میں آئی گے وہ ویب سائٹ پر رکھیں گے پی ٹی وی کو ہر ماہ 35 روپے دیے جاتے ہیں آج تک کسی نے کچھ نہیں کہا، پی ٹی وی کو کوئی نہیں دیکھتا پھر بھی آپ 35 روپے دیتے ہیں کچرا اٹھانا کے ایم سی کا کام نہیں ہے، ڈی ایم سی سندھ کچرا اٹھاتی ہے نئے مکینزم سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا کراچی کے بڑے بڑے روڈ کے ایم سی بنا رہی ہے، میرے پاس پیسے آئی گے تو میں دیانتداری سے کام کروں گا،جو بھی میں کام کر رہا ہوں قانون کے مطابق کر رہا ہوں بلدیاتی انتخابات الیکشن کمیشن نے خود ملتوی کئے تھے،

اکثر ارکان اسمبلی ڈیفنس اور کلفٹن کے رہائشی ہیں انہیں پتا ہی نہیں کہ کراچی کے عوام کے مسائل کیا ہیں،حافظ نعیم الرحمان

سیاسی ایڈمنسٹریٹر نے کراچی کو ڈبو دیا،جماعت اسلامی

 بجلی کے بلوں پر عائد ٹیکس ناقابل برداشت ہے

بارش کے بعد کی صورتحال ، میئر کراچی نے گورنر سندھ سے ملاقات میں وفاق سے مدد مانگ لی

Leave a reply