اسلام آباد: وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے پی ٹی وی سے جعلی ڈگریوں کے حامل ملازمین کو نکالنے کا اعلان کردیا ہے۔
باغی ٹی وی : منگل کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کے اجلاس میں پی ٹی وی اور پیمرا سے متعلق اہم امور زیر غور آئے،دوران اجلاس وزیر اطلاعات نے بتایا کہ پی ٹی وی میں ملازمین کی ڈگریوں کی تصدیق کا عمل 31 جنوری تک مکمل کر لیا جائے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ اگر جعلی ڈگری والے 200 ملازمین بھی نکالنے پڑے تو میں نکالوں گا پی ٹی وی میں سابقہ انتظامیہ کے دور میں ”نیور گو ہوم“ پالیسی رائج تھی، جس کے تحت ریٹائر ہونے والے ملازمین اور افسران کو دوبارہ بھاری تنخواہوں پر بھرتی کیا جاتا تھا حالیہ اصلاحات کے دوران ایسے 12 افراد کو فارغ کیا جا چکا ہے، جو اس پالیسی کے تحت کام کر رہے تھےپی ٹی وی میں شفافیت اور میرٹ کی بنیاد پر کام کا ماحول قائم کرنے کے لیے سخت اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
یونیفارم فوجی افسر بطور جج کیسے غیرجانبدار ہو سکتا ہے؟جسٹس مسرت ہلالی
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی کی تنخواہ، آئی سی سی کی ادائیگی کے باعث تاخیر کا شکار ہوئی، میں چاہتا تھا کہ عوام چیمپئینز ٹرافی دیکھنے سے محروم نہ ہوں، کئی نجی میڈیا چینلز نے کئی ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کیں، کئی چینلز کے مالکان رئیل اسٹیٹ سیکٹر سے کما رہے ہیں لیکن تنخواہیں نہیں دے رہے۔
کنونیئر کمیٹی سحر کامران نے کہا کہ ہمارا نجی میڈیا سے کوئی تعلق نہیں آپ پی ٹی وی کا جواب دیں۔
عطا تارڑ نے بتایا کہ ہمارا مقصد پی ٹی وی کے ریونیو میں اضافہ کرنا ہے، سفارش پر بھرتی ہونے والے افراد سے ہم نے معذرت کی، پروڈکشن ٹیم کے اخراجات زیادہ ہیں، اینکرز سے کہا ہے کہ وہ اشتہارات لائیں تو انہیں کمیشن دیا جائے گا، نجی شعبے میں اشتہارات کی وجہ سے اینکرز کو بھاری تنخواہیں ادا کی جاتی ہیں، پی ٹی وی میں پرائیویٹ سیکٹر سے 10 اینکرز لائے گئے، اسپورٹس چینل سے ہمیں اربوں روپے کا ریونیو حاصل ہوتا ہے۔
ایف بی آر کا سالانہ ٹیکس پورا نہیں ہو سکا،گاڑیاں خریدی جا رہی ہیں،فیصل واوڈا
وزیر اطلاعات نے کہا کہ پرائیویٹ سیکٹر کے اینکرز پی ٹی وی آنے کے لئے تیار نہیں تھے، پی ٹی وی ٹیریسٹیریل نشریات پیش کرتا ہے، دور دراز علاقوں میں لوگوں کو نشریات کے لئے انٹرنیٹ یا دیگر ذرائع کی ضرورت نہیں ہوتی، دور دراز کے علاقوں میں لوگ عام اینٹینا لگا کر پی ٹی وی کی نشریات دیکھ سکتے ہیں، سیاسی بنیادوں پر ہر دور میں بھرتیاں ہوئیں، ایسی بھرتیوں کی وجہ سے ادارے کو نقصان پہنچا، نجی شعبہ میں تین تین ماہ تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوتی ہے، پی ٹی وی میں صرف 21 دن تنخواہ کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی تو ہر جگہ شور مچایا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ،جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب
وزیر اطلاعات نے کہا کہ آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے رائٹس کیلئے بڑی ادائیگی کرنا تھی جس کی وجہ سے پی ٹی وی میں تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر ہوئی، ہماری خواہش تھی کہ پاکستان کے ہر علاقے اور گاؤں میں لوگ چیمپئنز ٹرافی دیکھیں، ہم نے کرکٹ کے رائٹس کو محفوظ کیا، 15 جنوری کو گروپ 1 سے 6 تک کی تنخواہیں ادا کیں اور اس کے بعد گروپ 6 سے 9 تک کی تنخواہیں ادا کی گئیں۔
جبکہ اجلاس کے دوران آسیہ ناز تنولی نے پیمرا ترمیمی بل کے حوالے سے اپنی تجاویز پیش کیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹرٹینمنٹ چینلز کے ڈراموں اور اشتہارات کے لیے ایک بورڈ ہونا چاہئے۔ ایسے ڈرامے اور اشتہارات نشر کیے جا رہے ہیں جو فیملی کے ساتھ نہیں دیکھے جا سکتے، جس پر چیئرمین پیمرا نے بتایا کہ ان معاملات پر کچھ ٹی وی چینلز کی انتظامیہ سے بات چیت ہو چکی ہے انہوں نے تجویز دی کہ انٹرٹینمنٹ چینلز کے مواد کے حوالے سے مزید مشاورت کے لیے ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی جائے یہ کمیٹی چینلز کے نمائندوں کا موقف سنے گی اور ایک متفقہ لائحہ عمل تیار کرے گی۔
ہمیں وہ آزاد جج چاہییں جو عدلیہ کا تقدس برقرار رکھیں،جسٹس محسن اختر کیانی
قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی وی اور پیمرا کے حوالے سے شفافیت اور معیاری میڈیا مواد کے فروغ کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔