پنجاب میں مون سون بارشوں سے جان و مال کے نقصانات میں خطرناک اضافہ ہو رہا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف حادثات میں کم از کم 28 افراد جاں بحق جبکہ 90 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
ریسکیو 1122 کے ترجمان فاروق احمد کے مطابق شدید بارشوں کے باعث چھتیں اور دیواریں گرنے کے واقعات میں لاہور میں 12، فیصل آباد میں 8، شیخوپورہ میں 3، اوکاڑا میں 2 جبکہ پاکپتن، ننکانہ صاحب اور ساہیوال میں ایک، ایک شخص جاں بحق ہوا۔زخمیوں کو فوری طور پر قریبی اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ امدادی کارروائیاں تاحال جاری ہیں۔
دوسری جانب صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (PDMA) نے دریائے جہلم میں اونچے درجے کے سیلاب کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے وارننگ جاری کر دی ہے۔ ادارے کے مطابق منگلا اپ اسٹریم پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 50 ہزار سے 4 لاکھ 50 ہزار کیوسک تک پہنچنے کا امکان ہے، جس کے باعث قریبی ندی نالوں میں بھی سیلابی صورتحال پیدا ہو سکتی ہے۔
پی ڈی ایم اے کے ڈائریکٹر جنرل عرفان علی کاٹھیا نے بتایا کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے، جبکہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو ہر ممکن سہولیات دی جا رہی ہیں۔انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ شدید بارشوں اور سیلابی خطرات کے پیشِ نظر خستہ حال اور مٹی کے مکانات کو خالی کر دیں، کیونکہ زیادہ تر حادثات انہی عمارتوں میں پیش آ رہے ہیں۔مزید کہا گیا کہ شہری بچوں کو بجلی کے کھمبوں، الیکٹریکل آلات اور نشیبی علاقوں سے دور رکھیں۔
پی ڈی ایم اے کے ترجمان کے مطابق رواں مون سون سیزن میں اب تک 77 افراد جاں بحق، 214 زخمی جبکہ 74 گھروں کو نقصان اور 6 مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں فوری طور پر ہیلپ لائن 1129 یا متعلقہ ضلعی انتظامیہ سے رابطہ کریں۔
تربیلا ڈیم کے اسپل وے دوبارہ کھلیں گے،الرٹ جاری
تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے عہدیداران کا اعلان
لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے پیپلز پارٹی چھوڑ دی
ایرانی سفیر ایف بی آئی فہرست میں شامل، دفتر خارجہ کا ردعمل سامنے آ گیا