پنجاب اسمبلی کے حالیہ اجلاس کے دوران ایوان میں ہونے والی توڑ پھوڑ پر اسپیکر ملک محمد احمد خان نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 10 ارکان اسمبلی پر 20 لاکھ سے زائد روپے کا جرمانہ عائد کیا ہے۔ اجلاس میں کچھ ارکان نے جذباتی ہو کر اسمبلی کے ڈیسکوں پر چڑھ کر مائیک توڑنے جیسے غیر مہذب رویے کا مظاہرہ کیا تھا، جس کے خلاف اسپیکر نے فیصلہ سنایا۔

16 جون 2025 کو ہونے والے اجلاس میں ایوان کی املاک کو نقصان پہنچانے اور ایوان کی کارروائی کو متاثر کرنے والے 10 ارکان کو فی کس 2 لاکھ 3 ہزار 550 روپے ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ اس ضمن میں نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔ اسپیکر نے واضح کیا ہے کہ یہ ادائیگی 7 روز کے اندر مکمل کرنا لازمی ہوگی، بصورت دیگر پنجاب حکومت ڈیو ریکوری آرڈیننس 1962 کے تحت قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔اسپیکر ملک محمد احمد خان نے کہا کہ ایوان کی املاک کو نقصان پہنچانا نہ صرف اسمبلی کی توہین ہے بلکہ یہ قانون کی بھی خلاف ورزی ہے، اس لیے ایسے رویے کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ویڈیو شواہد کی بنیاد پر فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ آئندہ ایسی صورتحال پیدا نہ ہو۔جرمانے کی زد میں آنے والے ارکان میں چوہدری جاوید کوثر، اسد عباس، محمد تنویر اسلم، سید رفعت محمود، محمد اسماعیل، شہباز احمد، امتیاز محمود، خالد زبیر نثار، رانا اورنگ زیب اور محمد احسن علی شامل ہیں۔

یہ قدم پنجاب اسمبلی کے وقار کی حفاظت اور ایوان کے ماحول کو مثبت رکھنے کے لیے اٹھایا گیا ہے تاکہ ممبران اسمبلی نظم و ضبط کے دائرے میں رہ کر اپنے فرائض انجام دیں۔

Shares: