پنجاب اسمبلی میں حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود مسودہ قانون مقامی حکومت پنجاب 2025ء منظور کروا لیا
لوکل گورنمنٹ بل کی منظوری کے وقت اپوزیشن کی مسلسل ہنگامہ آرائی جاری رہی، اپوزیشن بار بار اجلاس کی کارروائی مؤخر کرنے کی اپیل کرتی رہی۔اجلاس کے دوران حزب اختلاف کے رہنما معین ریاض قریشی نے کہا کہ ایجنڈا ملتوی کیا جائے، پنجاب میں امن و امان کی صورتحال خراب ہے۔اجلاس کے دوران اپوزیشن ارکان اپنی سیٹوں پر اٹھ کر شور مچاتے رہے، مسودہ بل کی کاپیاں ہوا میں اڑاتے رہے۔قائم مقام سپیکر ظہیر اقبال چنڑ نے اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود مسودہ قانون مقامی حکومت پنجاب 2025ءکی منظوری دیدی۔بل صوبائی وزیر بلدیات ذیشان رفیق نے ایوان میں پیش کیا، شق وار منظوری دی گئی، بل کے مطابق 7 لاکھ سے زائد آبادی والے علاقوں میں ٹاؤن کارپوریشنز قائم ہوں گی، یونین کونسل کو بجٹ تیار کرنے اور منظور کرنے کا اختیار ہوگا۔منظور شدہ بل کے مطابق یونین کونسل جرمانے اور ٹیکس وصول کرسکے گی، اپوزیشن کی پیش کی گئیں تمام ترامیم مسترد کردی گئیں۔قائم مقام اسپیکر نے اپوزیشن کو کہا کہ بل پاس ہوگیا، آپ لوگ تھک گئے ہیں بیٹھ جائیں۔