باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب اسمبلی کا سیشن نجی ہوٹل میں کرنے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں درخواست پر سماعت ہوئی
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے درخواست کو سماعت کے لیے منظور کر لیا، لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب حکومت کو نوٹس، تحریری جواب طلب کر لیا
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے انجم حمید کی درخواست پر سماعت کی،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے استفسار کیا کہ اسمبلی کے رولز آف بزنس کے مطابق اجلاس اور سیشن کہاں ہونا ہے ۔وکیل درخواست گزار نے کہا کہ کرونا کی وجہ معیشت کا برا حال ہے ایسے ٹائم میں حکومت لاکھوں روپے لگا رہی ہے ۔ موجودہ حکومت نے کفایت شعاری کا اعلان کیا تھا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ کیا آئین یا قانون میں کہیں لکھا ہے کہ اجلاس یا سیشن ایک مخصوص جگہ ہو گا ۔ کیا آئین کے آرٹیکل 109 کے تحت گورنر اپنے اختیارات کسی کو دے سکتا ہے ۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ کیا قانون یہ اجازت دیتا ہے کہ گورنر سپیکر کو کہے کہ جہاں آپ جہاں اجلاس بلانا چاہیں بلا لیں ۔اسپیکر اسمبلی اپنے گھر اجلاس بلا لے اور کچھ لوگ وہاں نہ جانا چاہیں تو کیا ہو گا ۔
عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کر لیا
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا بجٹ سیشن مقامی ہوٹل میں ہو رہا ہے، اپوزیشن جماعتوں نے بھی اخراجات کے حوالہ سے سوال اٹھائے تھے، تا ہم اجلاس مقامی ہوٹل میں ہی جاری ہے







