پنجاب کابینہ میں توسیع: 15 مزید وزراء شامل کرنے کا امکان

0
51

لاہور:پنجاب کابینہ میں توسیع: 15 مزید وزراء شامل کرنے کا امکان،اطلاعات کےمطابق پنجاب کابینہ میں‌ توسیع کا فیصلہ ہوگیا ہے اوراس سلسلے میں بہت جلد 12 سے 15 صوبائی وزراء کو پنجاب کابینہ میں شامل کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

حکومتی ذرائع کے حوالے سے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس سلسلے میں‌ ایک ہفتے میں ہی پنجاب کابینہ میں رد و بدل کے بعد اب کابینہ میں توسیع کے لئے 12سے 15 ارکان کو کابینہ میں شامل کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

پنجاب کابینہ کے وزرا نے عہدوں کا حلف اٹھا لیا

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کابینہ میں جلد توسیع کا امکان ہے، اور کابینہ کی توسیع میں ق لیگ کے ارکان کو بھی شامل کئے جانا متوقع ہے۔ اس سے قبل ق لیگ کا ایک بھی رکن کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا ہے کہ شاہ محمود قریشی کے بیٹے زین قریشی، سابق صوبائی وزیر مخدوم ہاشم جواں بخت، جہانزیب کچھی کی بھی کابینہ میں شمولیت متوقع ہے۔اس کے علاوہ امیر محمد حسن خیلی، حافظ ممتاز، عبد الحئی دستی، غضنفر قریشی، محی الدین کھوسہ، اور راجہ راشد حفیظ کا نام بھی ممکنہ صوبائی وزراء میں شامل ہے۔

پنجاب کابینہ کی حلف برداری مؤخر

نئی توسیع شدہ کابینہ میں ق لیگ کے حافظ عمار یاسر اور باؤ رضوان کے علاوہ صمصام بخاری، ظہیر عباس کھوکھر کو بھی شامل کئے جانے کا امکان ہے، جب کہ رائے تیمور بھٹی، آشفہ ریاض فتیانہ ، خوشاب سے ملک حسن اسلم اعوان کا نام بھی زیرغور ہے۔

 

 

پنجاب اسمبلی کا اجلاس کورم کی نذرہو گیا،مہنگائی،امن وامان،آئینی بحران پر عام بحث ایجنڈا میں شامل ہونے کے باجود تیسرے روز بھی نہ ہو سکی،اپوزیشن ارکان کا کورم کی نشاندہی پر شور شرابا،حکومت نے شور شرابا میں چار بل ایوان میں متعارف کردئیے۔

آنٹی پیرنی کا گلے کا لاکٹ ہاتھ کی انگوٹھی، اس کا حساب کون دے گا؟ طلال چودھری

پنجاب اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر واثق قیوم عباسی کی زیر صدارت 2 گھنٹے چودہ منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا،اجلاس میں محکمہ زراعت و آبپاشی کے کئی ماہ پرانے سوالات ایجنڈے میں شامل ہونے پر اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے اعتراضات اٹھا دئیے۔

 

صوبائی وزیر راجہ بشارت بولے ایوان میں سوالات کے جواب تاخیر سے آنے پر کمیٹی تشکیل دی جائے تاکہ رولز آف پروسیجر میں ترمیم کی جائے۔پیپلزپارٹی کے سید عثمان محمود نے کہا تین سال پی ٹی آئی حکومت رہی لیکن جواب اب آ رہے۔ڈپٹی سپیکر نے سوالات کے جواب میں تاخیر ہونے کے معاملے پر کمیٹی تشکیل دینے کی رولنگ دیدی۔

 

 

اجلاس میں محکمہ زراعت و آبپاشی سے متعلق سوالات کے جوابات میں صوبائی وزیر حیسن جہانیاں گردیزی نے کہا پی ٹی آئی حکومت کے دور میں شعبہ زراعت نے ترقی کی،جس کا اعتراف ن لیگ کی حکومت نے بھی کیا۔

 

 

جب باری آئی مہنگائی،امن و امان اور آئینی بحران پر بحث کی تو اپوزیشن ارکان نے کورم کی نشاندہی کردی،مہنگائی،آئینی بحران اور امن و امان پر بحث تو نہ ہو سکی لیکن حکومت نے اپوزیشن کے شور شرابا میں ایوان میں چار بل پیش کر دئیے۔

 

 

راجہ بشارت نے موٹر گاڑیاں ترمیمی بل،سیڈ کارپویشن ترمیمی بل،فیکٹریز ترمیمی بل اور جنگلات ترمیمی بل 2022 ایوان میں متعارف کرائے۔ڈپٹی سپیکر نے بلز کمیٹی کو ریفر کرتے ہوئے دو ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

Leave a reply