اوچ شریف(باغی ٹی وی،نامہ نگار حبیب خان) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے سیلاب سے متاثرہ اوچ شریف کا ہنگامی دورہ کیا اور متاثرین کے لیے ایک جامع امدادی پیکج کا اعلان کیا، تاہم علاقے کو "آفت زدہ” قرار نہ دینے پر مقامی عوام میں گہری مایوسی پائی جاتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ نے اوچ شریف کے نواحی علاقے بلہ جھلن میں قائم فلڈ ریلیف کیمپ کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ رکن صوبائی اسمبلی مخدوم سید عامر علی شاہ، ایم پی اے ملک خالد محمود وارن اور ڈپٹی کمشنر بہاولپور ڈاکٹر فرحان فاروق سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر نے وزیراعلیٰ کو سیلاب کی تباہ کاریوں اور متاثرہ خاندانوں کو درپیش مشکلات سے آگاہ کیا۔

مریم نواز نے متاثرین سے براہ راست ملاقاتیں کیں، ان کے مسائل سنے اور فوری امداد کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے جاں بحق ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کیا اور ان کے لیے خصوصی مالی امداد کا بھی اعلان کیا۔ اس دوران ایک موقع پر انہوں نے کیمپ میں موجود ایک بچے کو گود میں اٹھا کر متاثرین کے دل جیت لیے۔

دورے کے دوران وزیراعلیٰ نے سرکاری منچن بند کا معائنہ کیا اور مستقبل میں سیلابی خطرات سے بچاؤ کے لیے اسے مزید مضبوط بنانے کی ہدایت جاری کیں۔ انہوں نے متاثرین کی بحالی کے لیے ایک جامع امدادی پیکج کا اعلان کیا جس میں مالی امداد، رہائشی سہولیات کی فراہمی، زراعت کی بحالی اور انفراسٹرکچر کی تعمیر نو شامل ہے۔

مقامی عوام اور سماجی رہنماؤں نے وزیراعلیٰ کے بروقت دورے اور امدادی پیکج کا خیرمقدم کیا، لیکن علاقے کو باضابطہ طور پر آفت زدہ قرار نہ دیے جانے پر شدید مایوسی کا اظہار کیا۔ متاثرین کا کہنا ہے کہ سیلاب نے ان کے گھر، کھیت اور روزگار مکمل طور پر تباہ کر دیے ہیں اور آفت زدہ علاقہ قرار نہ دینا ان کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اوچ شریف اور گردونواح کو فوری طور پر آفت زدہ علاقہ قرار دے کر خصوصی فنڈز جاری کیے جائیں تاکہ متاثرین کی مکمل بحالی ممکن ہو سکے۔

Shares: