پنجاب اور خیبرپختونخوا انتخابات سے متعلق سوموٹو کیس کا 25 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا گیا،
سپریم کورٹ نے چار ماہ بعد پنجاب انتخابات کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، تحریری فیصلہ جسٹس منیب اختر نے لکھا ہے
جسٹس منیب اختر لکھتے ہیں "انتخابات صرف درخواست گزاروں کا نہیں بلکہ پنجاب اور کے پی کے عوام کا مطالبہ ہے.الیکشن کمیشن کسی طور پر انتخابات کی تاریخ کو ازخود آگے نہیں بڑھا سکتا۔ الیکشن کمیشن اس سوال کا تسلی بخش جواب نہیں دے سکا کہ انتخابات کی تاریخ کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے یا نہیں؟ الیکشن کمیشن کا فرض نہ صرف انتخابات بلکہ ان کا منصفانہ اور شفاف انعقاد بھی یقنی بنانا ہے.الیکشن کمیشن انتخابات کرانے کا ماسٹر نہیں بلکہ وہ آئینی جزو یا ادارہ ہے”
سپریم کورٹ کا تحریری فیصلہ یہاں کلک کر کے دیکھا جا سکتا ہے،
سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں ذمہ داری ہے انتخابات کرانا آرٹیکل 218/3 کے تحت الیکشن کمیشن کی بنیادی ذمہ داری ہے الیکشن کمیشن کے وکیل نے بتایا کہ پنجاب انتخابات کے لیے سکیورٹی ہے اور نہ فنڈز ہیں عوام، سیاسی جماعتوں اور الیکٹوریٹس کے لیے انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے انتخابات صرف درخواست گزاروں کا نہیں بلکہ کے پی اور پنجاب کے عوام کا درینہ مطالبہ ہے الیکشن کمیشن اپنی ایک آئینی ذمہ داری پوری کرنے کے لیے دوسری ذمہ داری نظر انداز نہیں کر سکتا آئین ڈیوٹی اور پاورمیں فرق کو واضح کرتا ہےآئین الیکشن کمیشن کو انتخابات سے متعلق تمام معاملات میں مداخلت کی اجازت نہیں دیتا
سپریم کورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا کہ کیا وزیراعظم یا وزیراعلیٰ اسمبلیاں تحلیل کرنے سے پہلے بھی الیکشن کمیشن سے اجازت لیں؟ الیکشن کمیشن کو فنڈزاورسکیورٹی کی عدم فراہمی پرعدالت میں آئینی درخواست دائر کرنی چاہیے تھی الیکشن کمیشن بتاتا کہ ایگزیکٹیو اتھارٹیز سکیورٹی اورفنڈز فراہم نہیں کر رہیں الیکشن کمیشن کو غیر قانونی آرڈر جاری کرنے کے بجائے قانونی راستہ اختیار کرنا چاہیے تھا الیکشن کمیشن نے مؤقف اپنایا کہ انتخابات وقت پر نہ بھی ہوں تو آرٹیکل 254 کا تحفظ حاصل ہو گا الیکشن کمیشن کا آرٹیکل 254 کی بنیاد پر انتخابات میں التوا کا مؤقف غلط ہے آرٹیکل 254 کسی کو بھی آئینی ذمہ داری سے فرار کا راستہ نہیں دیتا
سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ انتخابات میں رکاوٹ سے الیکشن کمیشن نے ایک طرح سے جمہوریت کو پٹری سے اتارا ہے، کے پی کے انتخابات سے متعلق معاملے کو ملتوی کیا جاتا ہے، تمام تر تفصیلی وجوہات کے ساتھ یہ عدالت کیس نمٹاتی ہے۔
سردار تنویر الیاس کی نااہلی ، غفلت ، غیر سنجیدگی اور ناتجربہ کاری کھل کر سامنے آگئی
تحریک انصاف کی صوبائی رکن فرح کی آڈیو سامنے
عابد زبیری نے مبینہ آڈیو لیک کمیشن طلبی کا نوٹس چیلنج کردیا
آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن نے کارروائی پبلک کرنے کا اعلان کر دیا








