پنجاب حکومت نے سال 2023-2024 کے لیے گندم کی امدادی قیمت 3 ہزار 900 روپے فی من مقررکردی ہے۔ یہ گزشتہ سال کی امدادی قیمت 3 ہزار 800 روپے فی من سے 100 روپے زیادہ ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت میں اضافے سے کسانوں کو اپنی فصل کی مناسب قیمت مل سکے گی۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت پنجاب کابینہ کے اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کی منظوری دی گئی۔اجلاس میں صوبائی وزرا، چیف سیکرٹری، آئی جی پنجاب، مختلف محکموں کے سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے۔اجلاس میں گندم کی امدادی قیمت مقرر کرنے کے حوالے سے ایک سمری پر غور کیا گیا۔سمری میں گندم کی امدادی قیمت 3900 روپے فی من مقرر کرنے کی سفارش کی گئی تھی۔ کوزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت مقرر کرتے ہوئے کسانوں کے مفادات کا خاص خیال رکھا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ گندم کی امدادی قیمت میں اضافے سے کسانوں کو اپنی فصل کی مناسب قیمت مل سکے گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو ان کی فصل کی بہتر قیمت دلانے کے لیے پرعزم ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی سے آگاہ کرنے کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کو معیاری بیج اور کھاد فراہم کرنے کے لیے بھی کام کر رہی ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ حکومت کسانوں کو اپنی فصل کی بہتر مارکیٹنگ کرنے کے لیے بھی مدد فراہم کرے گی۔اس کے علاوہ، کابینہ اجلاس میں صوبے میں اسپیشل اسپیڈی ٹرائل کورٹ قائم کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔یہ کورٹ ریپ اور بچوں پر ظلم کے مقدمات کا ٹرائل تیزی سے کرکے انجام تک پہنچائے گی۔کابینہ نے ہتکِ عزت کیس میں 90 دن میں ڈگری اور 180 دن میں ٹرائل ختم کرنے کا بھی فیصلہ کیا۔وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ایک دوسرے اجلاس میں صوبے میں صفائی کے احکامات پر سختی سے عمل درآمد کرانے کی ہدایت بھی کی۔انہوں نے کہا کہ صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ صوبے کے تمام شہروں اور قصبوں کو صاف ستھرا بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ بندی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ بندی پر عمل درآمد کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو اپنی ذمہ داریاں پوری تندہی سے ادا کرنی ہوں گی۔
Baaghi Digital Media Network | All Rights Reserved