لاہور: پنجاب حکومت نے صوبے میں ایک نئی ایئر لائن شروع کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جسے پنجاب ایئر کے نام سے لانچ کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق، اس ایئر لائن کی فزیبیلٹی اسٹڈی پر کام کا آغاز ہوچکا ہے، اور اسے پرائیویٹ سرمایہ کاروں کے اشتراک سے قائم کیا جائے گا۔ پنجاب حکومت اس ایئر لائن میں شراکت دار ہوگی، جبکہ ایئر لائن کی مالی سرمایہ کاری کا زیادہ تر حصہ نجی شعبے سے آئے گا۔پنجاب حکومت کی سینئر وزیر مریم اورنگزیب نے اس حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ حکومت پنجاب پی آئی اے خریدنے کا ارادہ نہیں رکھتی۔ انہوں نے اس خبر کو غلط قرار دیا اور کہا کہ یہ افواہ پھیلائی جارہی ہے۔ مریم اورنگزیب نے وضاحت کی کہ پنجاب حکومت کا منصوبہ ایک نئی ایئر لائن قائم کرنا ہے نہ کہ پی آئی اے کو خریدنا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے امریکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مریم نواز نے ان سے پی آئی اے کو خریدنے کے حوالے سے مشورہ کیا تھا۔ ان کے بقول، مریم نواز نے تجویز دی کہ پاکستان کو ایک برانڈ نیو ایئر لائن کی ضرورت ہے جس کا نام ایئر پنجاب رکھا جائے۔
نواز شریف کا کہنا تھا کہ انہوں نے مریم نواز کو مشورہ دیا کہ وہ اس منصوبے پر مزید غور کریں اور اس کے فوائد و نقصانات کا تجزیہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ **نئی ایئر لائن** قائم کرکے اسے پاکستان کے بڑے شہروں جیسے کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ سے براہ راست نیویارک کی پروازیں فراہم کی جا سکتی ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے کہا کہ ایئر پنجاب دنیا کے دیگر بڑے شہروں جیسے لندن، ٹوکیو، اور ہانگ کانگ تک پروازیں فراہم کرسکتی ہے۔اگر یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک پہنچتا ہے تو پنجاب ایئر ملک کی ائیر لائن انڈسٹری میں ایک اہم اضافہ ثابت ہوگی۔ یہ ایئر لائن ملک کے بڑے شہروں کو بین الاقوامی مقامات سے جوڑنے کے علاوہ، قومی معیشت میں بہتری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کا سبب بن سکتی ہے۔ پنجاب حکومت کے اس منصوبے کے حوالے سے حتمی اعلان کا انتظار کیا جارہا ہے، جس سے متعلق عوام میں بھی کافی دلچسپی پائی جاتی ہے۔
Shares: